جانیے:برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی کے قتل کی وجہ؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)لاہور کے علاقے ڈیفنس میں قتل ہونیوالی لڑکی ماہرہ ذوالفقار کے قتل کی وجہ سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق قتل سے قبل مقتولہ کی ملزم سعد بٹ کے خلاف دی گئی درخواست سامنے آگئی، جس میں ماہرہ نے ملزم سعد بٹ کے خلاف گن پوائنٹ پر اغواء، زیادتی کی کوشش اور جان سے مارنے کی دھمکی پر کارروائی کی درخواست کی تھی۔لندن سے واپس آنے والی ماہرہ کے قتل کے معاملے میں نیا انکشاف سامنے آیا ہے کہ قتل سے 15 روز قبل ماہرہ نے ملزم سعد کیخلاف پولیس کودرخواست دی تھی مگر ڈیفنس بی پولیس نے درخواست کے باوجود مقدمہ درج نہیں کیا تھا۔
ماہرہ کی جانب سے پولیس کو دی جانے والی درخواست میں ماہرہ نے جان کو لاحق خطرے کا بتایا اور تحفظ مانگا تھا۔ماہرہ کی درخواست کے متن میں تحریر تھا کہ 17 اپریل کو صبح ساڑھے 4 بجے سعد بٹ گھر آیا، اُس نے اسلحہ کے زور پر گاڑی میں بٹھایا اور گلبرگ ، فتح گڑھ کے علاقے میں زیادتی کی کوشش کی۔
درخواست میں ماہرہ کاکہنا تھا کہ سعد بٹ سے جان بچانے کےلیے 15 پر کال کی تو سعد بٹ نے گاڑی سے نکل کر موبائل فون چھین لیا، شور مچانے پر لوگ جمع ہوگئے اور سعد بٹ گاڑی میں فرار ہوگیا۔ماہرہ نے درخواست میں بتایا تھا کہ سعد بٹ نے جاتے ہوئے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں لہذا تحفظ فراہم کیا جائے۔
واضح رہے کہ دو ماہ قبل برطانیہ سے آنے والی ماہرہ ڈیفنس میں اپنی دوست کے ساتھ رہائش پذیر تھی۔ملازمہ نے صفائی کے وقت ماہرہ کی لاش بیڈ پر پڑی ہونے کی اطلاع دی تھی۔پولیس کی ابتدائی تفتیش میں زيادتی یا ڈکیتی میں مزاحمت کے شواہد نہیں ملے، مقتولہ ماہرہ کے والدین اور بہن بھائی لندن میں رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اپنے ہی اغواء کا ڈرامہ رچا کر 80لاکھ مانگنے والا گرفتار