(24نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے پی ڈی ایم کے نام سے این آر او کیلئے یونین بنی ہوئی ہے،اربوں کھربوں پتی کرپشن کا حساب دینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔طاقتور کو قانون کے تابع لانا ہماری ذمہ داری ہے۔
لاہور میں پنجاب پیری اربن ہاؤسنگ منصوبے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اشرافیہ نے ملک کو قابو میں لیا ہوا ہے۔30 سال حکومت کرنیوالے حساب دینے کو تیار نہیں، شور مچایا ہوا ہے۔ہمارا مائنڈ سیٹ یہ ہے کہ پاکستان ایک چھوٹے سے طبقے کا ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہاکہ لاہور میں آہستہ آہستہ کچی آبادیاں بنتی دیکھیں، لاہور میں سوسائٹیز بننا شروع ہوگئیں، غریبوں کا کسی نے نہیں سوچا، آدھا کراچی کچی آبادی پر مشتمل ہے، کراچی کے لوگ بجلی کے کنکشن کیلئے رشوت دیتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے سرکاری ہسپتال انگریزوں کے بنائے ہوئے ہیں، امیر نجی اسپتالوں اور سپر رچ بیرون ملک اپنا علاج کراتے ہیں ۔وزیراعظم نے کہا کہ جیلوں میں صرف غریب لوگ جاتے ہیں جن کے پاس وکیل کرنے کیلئے پیسہ نہیں ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کم لاگت ہاؤسنگ سکیم انقلاب کی شروعات ہے، کچی آبادیوں کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دیں گے، ہاؤسنگ سیکٹر سے 30 صنعتیں وابستہ ہیں، ہاؤسنگ انڈسٹری سے بیروزگاری کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں کورونا سے حالت ابتر ہیں، لوگوں کو آکسیجن نہیں مل رہی، لوگ سڑکوں پر مر رہے ہیں، عوام بھارت کے حالات کو دیکھیں، وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے عوام ماسک ضرور پہنیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کمزور کو اوپر اٹھانے کیلئے ریاست نے ذمہ داری لینی ہے، کم لاگت ہاؤسنگ سکیم لانے میں 2 سال مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، فور کلوژرلا کی وجہ سے بینک قرض نہیں دیتا تھا، بھارت جیسے ملک میں گھروں کیلئے 10 فیصد قرض دیا جاتا ہے، یورپ، امریکا میں 80 فیصد لوگوں کو گھروں کیلئے قرض دیا جاتا ہے، حکومت ہر گھر پر 3 لاکھ روپے سبسڈی دے رہی ہے۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ایک لاکھ سے زائد گھر بنائے جائیں گے، گھر کا رقبہ 3 مرلے سے بڑھا کر ساڑھے 3 مرلے کر دیا، کم لاگت ہاؤسنگ کے تحت گھر کی قیمت 14 لاکھ 30 ہزار روپے ہے، سستے گھروں کا دائرہ کار پنجاب کی ہر تحصیل تک بڑھائیں گے۔