این اے 249: تحریک انصاف نے بڑا قدم اٹھالیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) تحریک انصاف نے این اے 249 میں ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کر دی۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے این اے 249 ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے کی درخواست دے دی، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ دھاندلی کی وجہ سے ضمنی الیکشن کالعدم قرار دیا جائے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن سے پہلے 17 ہزار افراد کے ووٹ دیگر شہروں کو منتقل کیے گئے، جب کہ من پسند افسران کو محکمہ تعلیم سے پریذائڈنگ افسر کے طور پر لایا گیا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی نے اپنے امیدوار کو جتوانے کے لیے ترقیاتی منصوبے شروع کیے، کئی پولنگ اسٹیشنز پر فارم 45 پولنگ ایجنٹس کو نہیں دیے گئے، اس لیے الیکشن کمیشن ضمنی انتخابات کالعدم قرار دے۔
امجد آفریدی کے وکیل عتیق الرحمان نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی امیدوار امجد آفریدی کی درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کروا دی، ہم نے تمام امیدواروں، آر او، چیف سیکریٹری، حکومت سندھ اور نادرا کو فریق بنایا ہے، پی ٹی آئی ووٹرز کو نکالا گیا، آر اوز ان کے ساتھ ملے ہوئے تھے۔
تحریک انصاف نے دوبارہ گنتی کو بھی مسترد کر دیا ہے، امیدوار امجد آفریدی نے آر او کو درخواست دے دی، جس میں کہا گیا ہے کہ ہمیں فارم 46 نہیں دیاگیا، صرف 70 فارم 45 دیے گئے، فارم 46 اور تمام فارم 45 ملنے تک دوبارہ گنتی کا حصہ نہیں بن سکتے۔
پی ٹی آئی امیدوار امجد آفریدی نے ووٹنگ کی فرانزک کرانے کی درخواست بھی جمع کرا دی ہے، جس میں انھوں نے کہا این اے 249 کے ضمنی انتخابات میں انگوٹھوں کا فرانزک کرایا جائے، میں فرانزک کے لیے آنے والے تمام اخراجات اٹھانے کو تیار ہوں، جب تک فرانزک رزلٹ نہ آئے کامیاب امیدوار کا اعلان نہ کیا جائے۔