(ویب ڈیسک) امریکی امداد کا فلسطینیوں کیخلاف استعمال روکنے کیلئے کانگریس میں بل پیش کیا گیا ہے۔
یہ بل ایسے وقت میں پیش کیا گیا جب گزشتہ پانچ ماہ سے اسرائیلی فوج اور آباد کاروں کی جانب سے پرتشدد واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جن میں 100 سے زائد فلسطینی شہری جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ درجنوں کی تعداد میں اسرائیلی بشمول فوجی اور آباد کار بھی مارے گئے۔
یہ بل رکن کانگریس بیٹی میکولم نے دوسری مرتبہ پیش کیا ہے جس کے تحت اسرائیلی حکومت کو فلسطینی اراضی کے یکطرفہ الحاق کیلئے بھی امریکی فنڈز کے استعمال سے روکا گیا ہے۔
رکن کانگریس بیٹی میکولم امریکی امداد میں سے ایک ڈالر بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، گھروں کو تباہ کرنے اور فلسطینی اراضی کے مستقل الحاق کیلئے نہیں استعمال ہونا چاہیئے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل کی سعودی عرب سے درخواست؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ کانگریس پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اسرائیلی فوج کے قبضے میں رہنے والے فلسطینی بچوں اور خاندانوں کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی کو نظرانداز نہ کیا جائے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت میں انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کے ارکان کی شمولیت کے بعد سے فلسطینیوں پر ہونے والے پرتشدد واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔