(24 نیوز) وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاکستان اب امداد نہیں، کاروبار پر توجہ دے رہا ہے، پاکستان کے ویژن کو آگے بڑھانے کیلئے کاروباری افراد سرمایہ کاری کریں، نئی امید کی طرف دیکھیں، ہمارے بچوں کو نیا روزگار ملے گا، ہمارے نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے چھوٹے کاروبار کریں گے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزراء جام کمال اور عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک کا کہنا تھا کہ سعودی تجارتی وفد پاکستان کے اہم دورے پر ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے 30 سے 35 کمپنیاں آئی ہوئی ہیں، ہمارا سعودی عرب سے بھائی جیسا رشتہ ہے،انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے ایک نیا خاکہ آپ کے سامنے لایا جائے، ملک میں مایوسی پھیلی ہوئی ہے کہ یہ ہو جائے گا وہ ہو جائے گا، ایسا کچھ نہیں ہوگا، ملک آگے بڑھے گا، ہم اس ناامیدی کو ختم کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اب امداد نہیں، کاروبار پر توجہ دے رہا ہے، بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے سرخ فیتے کو سرخ قالین میں بدلنا چاہتے ہیں، معیشت کی مضبوطی کے ایجنڈے پر گامزن ہیں، پوری دنیا میں آئی ٹی کا انقلاب آ رہا ہے، پاکستان کی 125 کمپنیاں سعودی سرمایہ کاروں سے مذاکرات کر رہی ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ملک میں ناامیدی کا کلچر ختم ہو، ایک نئے معاشرے کو تشکیل دیں جس میں یقین اور امید ہو، پہلے جی ٹو جی ایک معاہدہ ہوا، پھر وزیراعظم خود گئے، وزیراعظم نے کہا ہم جی ٹو جی نہیں بی ٹو بی چاہتے ہیں، وزیراعظم نے کہا ہم مدد نہیں کاروبار چاہتے ہیں، آج جہاز بھر کر کاروباری لیڈر یہاں آ چکے ہیں۔
مصدق ملک نے مزید کہا کہ سعودی کمپنیاں یہاں کاروبار کر رہی ہیں،دوسری جانب ایک ناامیدی کا بازار گرم ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ میں آپ کو گرا دوں، کوئی مجھے دھکا مار دے، رواداری ،میانہ روی اور اعتدال میں معاشرہ بنانے کیلئے چل رہے ہیں، اب سرمایہ کاری ہوگی نہیں بلکہ ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کسی کے پاس دولت ہے تو کسی کے پاس سوچ ہے، جب ایک لیول پلیئنگ فیلڈ ہوگی تو ہنرمند بھی اسی رفتار سے چلے گا، ہم سیٹھوں کے خلاف نہیں، ملک پر چند لوگوں کی اجارہ داری ہے وہ اب نہیں رہے گی، اب لال فیتہ نہیں چلے گا، ہنرمند نوجوانوں کیلئے ریڈ کارپٹ بچھایا جائے گا۔