پنجاب میں گندم کے معاملے پر انکوائری کمیشن کو کچھ نہیں ملے گا، محسن نقوی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(عرفان ملک)وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پنجاب میں گندم کے معاملے پر انکوائری کمیشن کو کچھ نہیں ملے گا۔
ایف آئی اے لاہور آفس میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپریل کے مہینے میں لاہور کو بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی (لیسکو) میں کوئی اوور بلنگ نہیں ہوگی، باقی ڈیسکوز میں اوور بلنگ بہت حد تک رکی ہے، اگرچہ وہ ان کا اپنا اندرونی معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوور بلنگ کے حوالے سے ایف آئی اے، خاص طور پر لاہور ریجن نے بہت اچھا کردار ادا کیا ہے، پاور ڈویژن اور وزیر اعظم نے مکمل سپورٹ کیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ان اقدامات کے نتیجے میں 31 کروڑ یونٹس صارفین کو واپس کیے گئے ہیں، اوور بلنگ رک گئی ہے، آگے بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا، اس معاملے پر 102 کے قریب ایف آئی آرز ہوئی تھیں، آج اس سلسلے میں شیخورہ پورہ سے ایک گرفتاری ہوئی ہے، وہ بڑے پیمانے پر اوور بلنگ کے معاملے میں ملوث تھے، اس سے پہلے 2 افسران کو گرفتار کیا گیا تھا۔
محسن نقوی نے کہا کہ نچلی سطح لےسٹاف کو گرفتار کرنے سے منع کیا ہے، ان کا قصور نہیں ہوتا، افسران ان پر دباؤ ڈالتے ہیں تو وہ اس طرح کا کام کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب پولیس وزیراعلیٰ اور آئی جی کی قیادت میں تنزلی اوررسوائی تیزی سےطے کریگی، راجہ بشارت
محسن نقوی نے کہا کہ گندم درآمد کا فیصلہ وفاقی حکومت کرتی ہے، پنجاب حکومت گندم کسانوں سے خریدتی ہے، باہر ممالک سے نہیں، اس لیے حکومت پنجاب کا اس معاملے سے کوئی تعلق بنتا ہے، ہے نہ تھا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب اپنا ایک کوٹہ مختص کرتا ہے کہ ہم نے اتنی گندم خریدنی ہے، ملک میں گندم کے اسٹاک کے حوالے سے فیصلہ وفاقی حکومت کرتی ہے، تو لوگوں کی خواہش ضرور ہے کہ میرے خلاف کوئی نہ کوئی انکوائری ہوجائے لیکن اللہ کا شکر ہے کہ ایک فیصد بھی کوئی ایسا غلط کام نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی غلط چیز آتی بھی تھی تو میری ٹیم اچھی تھی، اگر کوئی ایسی چیز آتی تھی تو میرے سیکریٹری کہتے کہ جو مرضی ہوجائے آپ نے یہ نہیں کرنا، میرے پاس اچھی ٹیم تو انہوں نے ایسی کوئی چیز ہونے بھی نہیں دی، تو میرے خلاف انکوائری کے سلسلے میں لوگوں کو مایوسی ہوگی، میں جنتا عرصے کام کیا، اس میں کوئی ایک فیصد بھی چیز ہو تو میں انکوائری کے لیے تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ معاملے کے حقائق ضرور سامنے آنےچاہئیں، وفاقی حکومت کی بھی کوئی بد نیتی نہیں ہے، نچلی سطح سٹاف کا اگر کوئی قصور ہے تو وہ چیز بھی کلیئر ہو کر سامنے آجائے گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ایف آئی اے سائبر ونگ کام کرتا رہے گا، نئی باڈی بن رہی ہے، فیک نیوز کے حوالے سے قوانین اور نئی باڈی چاہیے، اس میں کوئی غلط چیز نہیں ہے، ہر ادارہ اپنا کام کرتا رہے گا۔
محسن نقوی نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کے معاملے پر بطور قوم مقابلہ کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ مافیا کے خلاف اقدمات کیے جا رہے ہیں، ابھی آپ چلے جائیں سڑک پر بیٹھا مافیا نظر نہیں آگئے، جن نہیں ہوں کہ ابھی حکم دوں اور مافیا ختم ہوجائے، کوشش کر رہے ہیں، اس لیے انسان اور جن میں تھوڑا فرق ضرور رکھیں۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ ہر معاملے میں اعتماد میں لیا جاتا ہے، سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ صاحب نے کسی صوبائی حکومت کا گندم معاملے میں حوالہ نہیں دیا، یہ میڈیا کی غلطی ہے کہ کہا کچھ جائے اور چلا دیا کچھ اور جائے۔