(24 نیوز )ٹیکنالوجی جہاں انسانوں کی زندگی میں بہت سی سہولیات کا ذریعہ بنتی ہے وہیں بہت سے منفی رجحان کے فروغ کا باعث بھی بنتی ہے ، دور حاضر میں سب سے زیادہ توجہ بچوں کی تربیت پر دی جا رہی ہے اور ہونی بھی چاہیے کیونکہ یہی ہمارا مستقبل اور کل ہیں ، لیکن جو سب سے زیادہ مشکل بچوں کی تربیت میں پیش آ رہی ہے وہ ہے موبائل فون کا بڑھتا رجحان جس نے بچوں کی جسمانی اور ذہنی نشونما کو جامد کر دیا ہے ۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ ایسا ہم انسانوں نے ہی کیا ہے کیونکہ بیشتر والدین اپنے کاموں یا مصروفیت کے دوران بچوں کو خاموش کرانے یا ایک جگہ تک محدود رکھنے کے لیے اسمارٹ فون یا ٹیبلیٹ دے دیتے ہیں،مگر ماہرین کی جانب سے اس عادت کو بچوں کی جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا جاتا ہے۔
تو سوال یہ ہے کہ بچوں کو کس عمر میں موبائل فون دینا چاہیے؟ اس سوال کا جواب دنیا کی مشہور معروف شخصیت اور مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپنے بچوں پر ٹیکنالوجی کے استعمال کی پابندیاں عائد کی ہیں، انہوں نے یہ انکشاف ایک عرصہ قبل اپنے انٹرویو میں کیا تھا لیکن یہ موضوع ایک بار پھر سے سوشل میڈیا پر زیر بحث آ چکا ہے ۔
بل گیٹس نے انٹرویو میں انکشاف کیا تھا انہوں نے تینوں بچوں کو 14 سال کی عمر تک موبائل فون رکھنے کی اجازت بھی نہیں دی حالانکہ تینوں کو شکایت تھی کہ ان کے تمام دوستوں کے پاس موبائل فونز موجود ہیں،جب ان بچوں کو موبائل فونز مل گئے تو بل گیٹس کی جانب سے ان کے استعمال پر سختی سے نگرانی کی گئی، جبکہ کھانے کی میز پر ڈیوائسز کا استعمال ممنوع تھا۔
بل گیٹس کا کہنا تھا کہ 'ہم اکثر ایک وقت طے کردیتے تھے جس کے بعد بچوں کو اسکرین کے ساتھ وقت گزارنے کی ضرورت نہیں ہوتی تھی اور اس طرح انہیں صحیح وقت پر سونے میں مدد ملتی تھی'،البتہ بچوں کو اسکول کے کام یا تدریسی سرگرمیوں کے لیے موبائل فونز استعمال کرنے کی اجازت تھی ،بل گیٹس اپنی دولت کو بھی اپنے تینوں بچوں میں تقسیم کرنے کے خواہشمند نہیں ، ان کے مطابق 'مجھے نہیں لگتا کہ بچوں کو اپنی دولت میں حصہ دار بنانا اچھا خیال ہے'۔