’’شوہرکا جنسی تعلق کیلئے غیر فطری طریقہ  اپنانا زیادتی کے زمرے میں نہیں آتا‘‘، بھارتی عدالت کے خاتون کی شکایت پر ریمارکس  

May 06, 2024 | 21:23:PM

(24 نیوز ) ایک وقت تھا جب بھارت کو سب سے بڑی جمہوری ریاست کے طور پر جانا جاتا تھا لیکن وقت نے ثابت کیا کہ بھارت سوائے بے راہ روی کے شکار ہجوم  کے  کچھ نہیں ہے ،سب سے زیادہ گینگ ریپ  بھارت میں ہوتے ہیں جن کی تعداد سالانہ نہیں بلکہ روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں میں ہیں ، خواتین کا اکیلے باہر نکلنا محال ہے ، مسلمانوں پر تشدد  اور انتہا پسندی بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے  اور اب مباشرت کے دوران شوہر کی جانب سے غیر فطری طریقہ اپنانے پر  مدھیہ پردیش ہائی کورٹ  کے فیصلے نے پھر سے بھارت کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے ۔

معاملہ کچھ  یوں ہے کہ بھارتی عدالت نے فیصلے میں کہاہے کہ بھارتی قانون کے تحت شوہر کا بیوی کو زبردستی کسی قسم کے جنسی تعلق میں شامل کرنا جرم نہیں ہے ، تفصیلا ت کے مطابق مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے ایک شخص نے رابطہ کیا اور درخواست دی کہ اس کی بیوی کی جانب سے اس پر ریپ کی ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے، عدالتی کارروائی کے دوران  خاتون نے بتایا کہ اس کا شوہر  مباشرت کے دوران غیر فطری طریقہ استعمال کرتا ہے اس لیے میں نے اس کے خلاف زیادتی کی ایف آئی آر درج کروائی ہے، عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شوہر کی طرف سے قانونی طور پر شادی شدہ بیوی کے ساتھ غیر فطری جنسی عمل کرنا آئی پی سی کی دفعہ 377 کے تحت جرم نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جویریہ عباسی نے بیٹی کی شادی کے بعد اپنے لیے بھی نیا ہمسفر ڈھونڈ لیا

مزیدخبریں