جس ملک میں عدلیہ کھڑی ہوجائے اس کو کوئی شکست نہیں دے سکتا: سینیٹر شبلی فراز
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ آگے سیاسی اور قانونی جنگ شروع ہونے جا رہی ہے، جس ملک میں عدلیہ کھڑی ہوجائے اس کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) رہنماء سینیٹر شبلی فراز اور سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے خیبرپختونخواہ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کی، سینیٹر شبلی فراز نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ آج پورے پاکستان سے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا کٹھ تھا، الیکشن کے بعد آج پہلی بڑی بیٹھک تھی جس میں خیالات کا تبادلہ ہوا، پارٹی کو مزید منظم کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، قائد عمران خان 9 ماہ سے جیل میں ہیں ان کی سزاؤں کے حوالے سے بات ہوئی، جیل میں قید خواتین کے مقدمات بھی آگے نہیں بڑھ رہے مزید کیسز بنائے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شعیب شاہین کو پی ٹی آئی میں اہم ذمہ داری مل گئی
انہوں نے مزید کہا کہ آج کے اجلاس میں خان صاحب کی رہائی کے لیے جدوجہد مزید تیز کرنے پر زور دیا گیا، سپریم کورٹ کا آج خواتین کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے اہم فیصلہ آیا، جب جب ہم ناامید ہوئے اللہ نے کوئی خبر سنائی جس سے حوصلے بلند ہوئے، آج کا فیصلہ انتہائی اہم ہے جس سے امید ہے مخصوص نشستوں کا مسئلہ حل ہوگا، اس وقت جیسے ملکی حالات ہیں اور غیر نمائندہ پارٹی حکومت میں ہے، وزیراعظم، صدر، وزرائے اعلی کے الیکشن کے حوالے سے اخلاقی جواز ختم ہوگیا۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ آگے سیاسی اور قانونی جنگ شروع ہونے جا رہی ہے، جس ملک میں عدلیہ کھڑی ہوجائے اس کو کوئی شکست نہیں دے سکتا، آج خان صاحب اگر جیل میں ہیں تو وہ پاکستان کی خاطر ہیں، بانی چئیرمین سمجھتے ہیں یہ میری قوم کے مستقبل کی جنگ ہے، یاد رکھیں ایسے حالات میں یہاں پر کوئی غیر ملکی سرمایہ کاری نہیں آئے گی، محمد بن سلمان کی تحریک انصاف میں خاص عزت ہے، ہماری حکومت میں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس دو بار ہوئے، ہم محمد بن سلمان کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔
حکومت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت کی حکومت پر کافی سوالات ہیں، ایسی حکومت ہے جو عوام کی نمائندگی نہیں کرتی، ایک ارب ڈالر آئی ایم ایف سے لینے کے لئے ہم نے کیا کچھ نہ کیا، گندم سکینڈل میں ایک ارب سے زائد کا گھپلے کی خبریں چل رہی ہیں، توقع کرتے ہیں قانون و آئین اپنا راستہ بنائے گا، عدالتیں ایسے فیصلے دیں جو ملک کے لیے بہتر ہوں۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کو یہ بات ذہن میں رکھنی ہوگی کہ جان صاحب جیل میں ہیں، ملاقاتیں 20 سے 30 منٹ سے زائد کی نہیں ہوتی، گلاس وال میں ہوئی ملاقاتیں ہفتے میں ایک بار ہوتی ہے، اس حالت میں پارٹی فیصلوں میں کئی سقم آئیں گے، خان صاحب نے سیاسی جماعت بنائی ہوئی ہے جس میں انہوں نے لوگوں کو نامزد کیا، خان صاحب کو بھی محدود معلومات ملتی ہیں کیونکہ وہ جیل میں ہیں، فیصلہ خان صاحب کا ہوتا ہے سیاسی کمیٹی فیصلے نہیں کرتی۔
یہ بھی پڑھیں:مخصوص نشستیں نہ ملنے کیخلاف کیس، سپریم کورٹ نے سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری پی ٹی آئی عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آج امریکی سفیر کے ساتھ ملاقات ہوئی، آج ایک بات ہم نے باور کروائی کہ آپ نے برابری کی سطح پر بات کرنی ہے، بین الاقوامی دنیا کو پاکستان میں آئیں و قانون کی پاسداری کو عزت دہنی ہوگی، آئین و قانون کی پاسداری ہوگی تو لندن پلان نہیں ہوگا، آئین و قانون کی پاسداری ہوگی کو انجنئیرڈ 9 مئی نہیں ہوگا،
عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ فارن آفس کی طرف سے ملاقات کے لیے نوٹ وربل بھیجا گیا، یہ معاملہ سیاسی کمیٹی میں رکھا گیا تھا، ایک پوائنٹ ایجنڈا تھا کہ آئین و قانون کی پاسداری ہو، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں سرمایہ کاری آئے اور تجارت بڑھے، پاکستان میں جب تک آئین و قانون کی پاسداری نہ ہوئی ایسا ممکن نہیں، غیر ملکی سرمایہ کاری تب آئے گی جب آئین و قانون کی پاسداری ہوگی۔