(ویب ڈیسک) اعضا کٹنے کے بعد غزہ کی بچی نے فریاد کی کہ مصنوعی نہیں مجھے میری اپنی ٹانگیں لگائیں ۔
غزہ پر صیہونی فوج کی وحشیانہ گولہ باری اور اندھا دھن بمباری سے ہزاروں فلسطینی لقمہ اجل بن چکے جبکہ کثیر تعداد میں معصوم لوگ مستقل معذوری کا شکار ہو چکے ہیں، مثاثرین میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے، ایسی صورتحال میں مقبوضہ بیت المقدس کے ایک ہسپتال میں معصوم فلسطینی بچی لیان الباز چیخ چیخ کر کہتی رہی کہ مجھے مصنوعی اعضا نہیں چاہیے، میرے لیے میری اپنی ٹانگ بڑی کردو ۔
یہ بھی پڑھیں: انتہا پسند وزیر کی ایٹمی حملے کی دھمکی
میڈیارپورٹس کے مطابق اسپتال میں موجود ڈاکٹرنے بتایاکہ ہر بار جب شدید درد اسے ہسپتال میں بیدار کرتا ہے تو وہ اپنی ٹانگیں کٹنے پر دہشت کے عالم میں پڑی رہتی ہے اور کہتی ہے مجھے مصنوعی ٹانگیں نہیں چاہیں بلکہ میری اپنی ٹانگوں کو بڑا کردو۔
13 سالہ متاثرہ بچی لیان الباز کے مطابق یہ دردناک واقعہ جمعرات کو پیش آیا جب وہ اپنی بہن کے گھر گئی تھی تاکہ اس کے بچے کی پیدائش کے بعد میں اس کی دیکھ بھال کر سکے، لیکن اچانک جب وہ بیدار ہوئی اور خود کو ہسپتال میں پایا، اب جیسے ہی درد کش ادویات کااثر ختم ہوتا ہے تو شدید درد کے باعث وہ بیدار ہوجاتی ہے اور پٹی بند ٹانگوں کو دیکھتی رہتی ہے۔