روپے کے مقابلے میں ڈالرایک بار پھر مہنگا

Nov 06, 2023 | 12:46:PM

(سعید احمد،اشرف خان)روپے کے مقابلے میں ڈالر ایک بار پھر مہنگا ہونا شروع ہوگیا ۔انٹربینک میں ڈالر 69 پیسے مہنگا ہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 1 روپےمہنگا ہوگیا، 286 روپے قیمت جاری کردی گئی ۔
پیر کو کاروبار کا آغاز ہوا تو انٹربینک میں ڈالر285روپےپرپہنچ گیا اسی طرح اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا۔شروع میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 1 روپےمہنگا ہوا، بعد مزید مہنگا ہوا تو اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے مہنگاہوکر 287 روپے کا ہوگیا ،اوپن مارکیٹ میں یورو 4روپے مہنگا ہوکر 306 روپے کا ہو گیا،اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاونڈ 9 روپے مہنگاہوکر 355.50 روپے پر پہنچ گیا ،اوپن مارکیٹ میں امارتی درہم1.10 روپے مہنگا ہوکر 81.30 روپے کا ہوگیا ،اوپن مارکیٹ میں سعودی ریال 50 پیسے مہنگاہوکر 77 روپے پر پہنچ گیا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھنے کو ملی ،کاروبار کے دوران 100 انڈیکس میں 600 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ،100 انڈیکس 1.14 فیصد اضافے سے 53 ہزار 727کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ،ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی ہونے پر سرمایہ کار سرگرم نظر آرہے ہیں ،معاشی اعداوشمار میں بہتری پر بھی سرمایہ کار سرگرم ہیں ۔

ایک سینیئر بینکر نے بتایا کہ ملک میں دہشت گردوں کی جانب سے تازہ ترین حملے سیاسی اور اقتصادی ماحول کو مزید غیرمستحکم کر سکتے ہیں، اقتصادی رجحانات کے مستقبل پر ایک قسم کی بےیقینی چھا گئی ہے، حکومت کو معاشی استحکام کا یقین ہے لیکن معیشت کی ترقی تاحال پیچیدہ مراحل پر ہے۔

 ضرورپڑھیں:ڈالر نے دوبارہ اڑان بھرنا شروع کردی

 برآمد کنندگان ڈالر کی قدر میں اضافے کو اپنے منافع کے لیے حوصلہ افزا علامت سمجھتے ہیں لیکن ڈالر مہنگا ہونے کے سبب مہنگائی خاص طور پر بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ترقی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

  واضح رہے کہ صرف 2 ماہ قبل 5 ستمبر کو ڈالر کی قیمت 307 روپے 10 پیسے تک پہنچ گئی تھی جس کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے کرنسی کے غیرقانونی کاروبار اور اسمگلنگ کو روکنے کے لیے کریک ڈاؤن شروع کر دیا تھا۔اس کریک ڈاؤن کے کچھ مثبت نتائج سامنے آئے اور 16 اکتوبر کو ڈالر 307 روپے ایک پیسے سے کم ہو کر 276 روپے 63 پیسے پر آگیا جو کہ 40 روز میں 30 روپے 47 پیسے یا 9.9 فیصد کی کمی ہے۔

مزیدخبریں