(24 نیوز) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی صدارت میں اسلام آباد کے انتظامی امور، امن و امان کی صورتحال اور انسداد منشیات کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کو اسلام آباد میں سرکاری ملکیتی زمینوں پر غیرقانونی تجاوزات، کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی زیر سرپرستی ترقیاتی منصوبوں، اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹوری پولیس کی کارکردگی اور دیگر امور کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پولیس حکام تعلیمی اداروں اور ان کے اطراف میں منشیات اور نشہ آور اشیاء فروخت کرنے والوں کی شناخت اور ان کیخلاف سخت قانونی کارروائی کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان نسل کے مستقبل سے کھیلنے والے منشیات فروشوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائیگی۔
وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو اسکولوں کے تحفظ کیلئے خصوصی اقدامات لینے کی ہدایت بھی کی۔
نگران وزیراعظم نے اسلام آباد میں گاڑیوں کی نمائش، نیلامی و خرید و فروخت کیلئے مناسب مقام پر ایک کار سٹی (Car City) کا جامع منصوبہ بنانے اور اسلام آباد میں ٹریفک کا دباؤ کم کرنے کیلئے مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت بھی کی۔
یہ بھی پڑھیے: حکومت بنیادی صحت کی سہولیات تک عام آدمی کی رسائی یقینی بنائے گی، نگران وزیراعظم
دوران اجلاس بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں پبلک ٹرانسپورٹ کے نظام کیلئے مزید 160 نئی بسیں آنے والی ہیں جس سے پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام مزید مؤثر ہو جائے گا۔
انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ اسلام آباد سمیت ملک کے دیگر شہروں میں گاڑیوں کی رجسٹریشن کیلئے مرکزی ڈیجیٹل نظام کا قیام عمل میں لایا جائے اور پرانی گاڑیوں کی بین الاقوامی سطح پر رائج ماحولیاتی آلودگی کے معیار پر فٹنس سرٹیفکیٹ کا اجراء کیا جائے۔
اجلاس میں نگران وزیراعظم کو اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ رواں برس جرائم کی تعداد میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔
جس پر وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد پولیس شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے مؤثر حکمت عملی تشکیل دے۔
اجلاس میں مزید آگاہ کیا گیا کہ اسلام آباد میں جدید ٹیکنالوجی اور سیف سٹی کے کیمروں کو استعمال میں لا کر ای چالان کے نظام کا مکمل طور پر نفاذ کر دیا گیا ہے.
مذکورہ اجلاس میں ملاقات میں نگران وزیر داخلہ سمیت اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔