(24نیوز)حکومت نے انتخابی اصلاحات بارے قانون سازی پر حتمی مشاورت شروع کردی ۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن سے ایک مرتبہ پھر معاملے پر مذاکرات کی کوشش کی جائیگی،اپوزیشن کی طرف سے مناسب جواب نہ آنے پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس بلایا جائیگا، اب تک کے اپوزیشن کے رابطوں سے حکومت کو اطمینان نہیں،پارلیمانی کمیٹی کے قیام میں تاحال اپوزیشن کی طرف سے کوئی سنجیدہ رویہ نہیں اپنایا گیا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب سے متعلق حکومت کے فیصلے نے حکومت اور اپوزیشن میں مزید فاصلے بڑھا دیئے ہیں, حکومت اب تک کے اپوزیشن کے رابطوں سے مطمئن نہیں۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایک مرتبہ پھر اپوزیشن اور حکومتی پارلیمانی لیڈرز کو ایک جگہ بٹھانے کی کوشش کررہے ہیں، پارلیمانی کمیٹی کے قیام میں تاحال اپوزیشن کی طرف سے کوئی سنجیدہ رویہ نہیں اپنایا گیا، اپوزیشن نے ماضی کی روایات کے مطابق بڑی اور بااختیار پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیئے جانے کی شرط رکھی ہے۔ اپوزیشن نے سرد مہری نہ توڑی تو مشترکہ پارلیمانی کارروائی کی جانب مجبوراً جائیں گے، اس سے پہلے اپوزیشن سے ایک مرتبہ پھر معاملے پر مذاکرات کی کوشش کی جائے گی، اپوزیشن کی طرف سے مناسب جواب نہ آنے پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس بلایا جائے گا۔
خیال رہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں بھی انتخابی اصلاحات، حکومت کے رویے اور چیئرمین نیب توسیع کے معاملات کا جائزہ لیا جائیگا، اپوزیشن کی جماعتوں کی جانب سے بھی اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں مشاورت کا امکان ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: یوسف رضا گیلانی کو بیرون ملک جانےکی اجازت مل گئی