جنرل فیض کا احتساب ہونا چاہیے،ثاقب نثار نے عدلیہ کا وقار مجروح کیا ، مریم نواز
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) مسلم لیگ( ن) کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ جنرل فیض کا احتساب ہونا چاہیے، ثاقب نثار نے عدلیہ کا وقار مجروح کیا ،میڈیا پر بہت پریشر اور مجبوری ہے،عمران خان نے ایمپائر کو ساتھ ملاکر حکومت کو گرایا ،اس ایمپائر کا نام ہے جنرل فیض، جنرل فیض نے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی ذریعے سزا دلوائی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ کل اسلام آباد ہائیکورٹ میں نئی درخواست دائر کی، درخواست کی تفصیلات قوم کیساتھ شیئر کرنا چاہتی ہوں،الیکشن 2018سے پہلے سزا سنائی گئی،سزا کے بعد کچھ حقائق سامنے آئے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے حاضر سروس جج نے حقائق بیان کئے،جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز کا بیان ریکارڈ پر ہے،وہ حقائق آج قوم کے سامنے پیش کرنا چاہتی ہوں،جنرل فیض حمید جسٹس شوکت عزیز کے پاس تشریف لائے،جسٹس شوکت عزیز کو جنرل فیض نے ہدایت کی کہ مریم نواز اور نواز شریف کو ضمانت نہیں دینی،جب شوکت عزیز نے فیض حمید سے پوچھا کہ آپکو کیسے فیصلے کا پتہ ہے،جنرل فیض نے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی ذریعے سزا دلوائی،انتخابات سے پہلے اگر نواز شریف اور مریم نواز باہر آگئے تو جنرل فیض کی محنت ضائع ہو جائے گی۔ مسلم لیگی رہنما نے کہا کہ پانامہ کی تحقیقات کے لئے آئی ایس آئی کے ریٹائرڈ بریگیڈیئر سربراہ تھے،مسلم لیگ ن کے امیدوار وں کو ڈرا دھمکا کر سیاسی وابستگیاں تبدیل کرائی گئی ،یہ مقدمہ جنرل فیض کا بنایا ہوا ہے،یہ مقدمہ بالکل بھی نہیں چلتا ،پانامہ بینچ کے ججز ہمارے خلاف درخواست گزار بنے، چیئرمین نیب ریفرنس دائر کرنے سے پہلے مشاورت کرتا ہے ،ہمارے کیس میں ایسا بالکل بھی نہیں ہواکیونکہ آرڈر اوپر سے تھا ،روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی گئی، میڈیا پر بہت پریشر اور مجبوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نے کسی ادارے کے وقار پر حملہ نہیں کیا ،پاک فوج ملک کا ادارہ ہے ،پاک فوج کسی فرد واحد کا ادارہ نہیں، ذاتی مفاد کے لیے ادارے کا مفاد داؤ پر لگا دیا گیا،ترقی کرتے پاکستان ذاتی مفاد کو تباہی میں جھونک دیا گیا،افواج پاکستان ملک کی ہماری طاقت ہے، جب فرد واحد اس طاقت کا ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرتا تو کیا ادارے کا وقار ہوا؟؟،ثاقب نثار سے دباؤ میں فیصلے لئے گئے، ثاقب نثار نے عدلیہ کا وقار مجروح کیا ،ثاقب نثار نے نواز شریف سے ذاتی لڑائی کی ،ثاقب نثار پوری دنیا کے لئے نشان عبرت ہے،پنڈورہ بکس کے بعد کے آئی ٹی کہاں ہے؟ قوم آج اس درخواست گزار کو دیکھ رہی ہے،قوم جسٹس کھوسہ جیسے ججز کو دیکھ رہی ہے؟ ۔ مریم نواز نے کہا کہ مجھ سے ریٹائرڈ بریگیڈیئر نے سخت سوالات کئے، آج پانامہ بینچ اور نیب کہاں ہے؟، ہم نے سینکڑوں پیشیاں بھگتیں ،غیر ملکی تحائف کی تفصیلات سے انکاری ہیں، انسپکشن کمیشن جس کو آپ چلا رہے ہیں وہ آپکی اے ٹی ایم کی کیا رپورٹ دیگا؟ ،عمران خان نے ایمپائر کو ساتھ ملاکر حکومت کا گرایا اس ایمپائر کا نام ہے جنرل فیض،امید کرتی ہوں کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے انصاف ملے گا،جسٹس شوکت عزیز کو بھی بلایا جائےجنرل فیض کو بھی کٹہرے میں حلف لیا جائے،خاموش تب ہوتے ہیں جب دل میں چور ہو،شوکت عزیز صدیقی کو سچ بولنے پر سزا ملی،انصاف ہوتا ہوا قوم کے سامنے آنا چاہیے،جنرل فیض کا احتساب ہونا چاہیے،ایسے شخص کو اہم عہدہ دینا آئین و قانون کے منہ پر طمانچہ ہے،شوکت عزیز صدیقی کوئی عام آدمی نہیں،حاضر سروس جج ہوتے ہوئے شوکت عزیز نے بیان دیا۔
یہ بھی پڑھیں: یوسف رضا گیلانی کو بیرون ملک جانےکی اجازت مل گئی