(ویب ڈیسک) انسانوں کی تعدا میں اضافے کے ساتھ ساتھ جانوروں اور پودوں کی تعداد میں کمی دیکھی گئی ہے۔
سان ڈیاگو میں دو صدیوں کی کاوشوں کی بعد نایاب اور خطرے سے دوچار کچھوے کی قسم کی افزائش کر لی گئی ہے ۔ چڑیاگھر کے مالکان نے پیر کے روز تنگ سر اور نرم خول والے کچھوے کے بچوں کی آمد کا اعلان کیا تھا۔ سان ڈیاگو وائلڈ لائف ایلائنس کے تحفظ پسند پچھلے بیس سالوں سے تین جوان کچھوؤں کی دیکھ بھال کررہے تھے اور ان کی افزائش کیلئے کوششیں بھی کر رہے تھے۔
واضع رہے ریپٹائیلز رات کے وقت انڈے دیتے ہیں اور گھونسلہ نا ہونے کی صورت میں مٹی میں دبا دیتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اس سال گرمیوں میں اکتالیس انڈے دیکھے گئے۔ چڑیا گھر کے محافظ کم گری کا کہنا تھا کہ یہ اس نسل کی حفاظت کے سلسلے میں یہ ایک بہت خوشنما اضافہ ہے۔ کچھوؤں کی اس قسم کو چھوٹے اور نرم سے والے کچھوے بھی کہا جاتا ہے جو انڈیا میں پائے جاتے ہیں۔ یہ کچھوے عام طور پر بنگلہ دیش، نیپال اور جنوبی انڈیا کے گہرے دریاؤں میں پائے جاتے ہیں۔