(24 نیوز) اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چودھری کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں عمران خان کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ وکیل بابر اعوان نے کہا کہ درخواست گزار عدالت میں موجود ہے۔ جج نے استفسار کیا کیا یہ پہلی ضمانت کی درخواست ہے۔ جس پر وکیل بابر اعوان نے کہا کہ جی پہلی ہے اور ایک کیس بھی 13 اکتوبر کے لیے لگا ہوا ہے۔
عدالت نے عمران خان کی 13 اکتوبر تک ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرتے ہوئے پولیس کو آئندہ سماعت کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔
عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کیسز کا لنڈا بازار لگا دیا ہے، عمران خان نے ایک بار بھی نہیں کہا کہ میں بیمار ہوں، عمران خان پر سارے کیسز جھوٹے ہیں، مریم نواز نے اب موقف موقف اختیار کیا ہے کہ گھر ہی میرا نہیں ہے، حکومت صرف اٹک کا پل ہی کراس کر کے دیکھا دے۔
بابر اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت صرف سیکیورٹی حسار میں بیٹھ کر بھڑکیں مارتی ہے، نواز شریف کہتے ہیں گھر میرا نہیں ہے، بیٹا کہتا ہے میں پاکستانی نہیں ہوں، اگر کوئی تبدیلی لا سکتا ہے تو عمران خان ہے، تحریک انصاف دو تہائی اکٹریت سے واپس آ رہے ہیں، اس نے ایک بار نہیں کہا کہ وہ باہر جا رہا ہے، ساری سازشیں ہم نے ناکام بنائیں، عمران خان کے خلاف سارے مقدمات جھوٹے ہیں۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ کوئین نے میڈیا والوں کو کہا لندن تو کیا میری پاکستان میں جائیداد نہیں ہے، پھر اس نے کلیبری فونٹ کی وہ توپ چلا دی جو بنی ہی نہیں تھی، یہ بند کمروں میں جہاں باہر ان کے گارڈز ہیں وہاں یہ بڑھکیں مارتے ہیں، ایک منسٹر نے ایک قابل اعتراض بات کی ہے جسے دہرانا نہیں چاہتا۔
بابر اعوان نے مزید کہا کہ یہ وہ لاٹ ہے جسے تیار کیا گیا کہ یہ پاکستان کی ایٹمی طاقت کو لیڈ کرے گی، انگلینڈ میں ایک آسامی خالی ہے کوئین آف ٹیلنگ لائی کی، لکھا ہوگا شریعت کی پابندی کرے گا، ڈی میں لکھا ہوگا کہ جھوٹا نہیں ہوگا، 62 ون ایف میں لکھا ہے وہ صادق اور امین ہوگا۔
عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین کے بنیادی سٹرکچر دیباچے سے شروع ہوتا ہے، پہلی پروٹیکٹو ضمانت ملی تھی، ایک بی بی سی کے نمائندہ تھا اسے دہلی سے پاکستان آنے کی اجازت دی تھی، اگر عمران خان یا جلوس میں پانچ لوگ باہر نکلیں، وہ دفعہ چوالیس توڑتے ہیں، لیکن سرکاری گاڑیاں پندرہ بنی گالہ بیٹھے رہیں دفعہ چوالیس نہیں ہے، طاقتور حلقے پاکستان میں دو ہیں، پہلا حلقہ عوام دوسرا اس سے بڑا اللہ ہے۔