(24 نیوز)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ میری واپسی ہوتے ہی مارکیٹ نے کام کرنا شروع کردیا،ابھی ڈنڈا چلایا ہی نہیں کہ ڈالر نیچے آنا شروع ہوگیا۔
اسلام آباد میں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما)کیساتھ مذاکرات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہاکہ پاکستان کو ایکسپورٹ کی ضرورت ہے،وعدہ کیا تھا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری کو 9 سینٹ پر بجلی دی جائیگی، ایکسپورٹ انڈسٹری کو دوماہ 9 سینٹ پر بجلی دی گئی ،ان کاکہناتھا کہ آج برآمد کنندگان کے ساتھ مذاکرات ہوئے ہیں ،ٹیکسٹائل برآمد کنندگان نے برآمدات12.7 فیصد بڑھائیں ۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ حکومت ایکسپورٹرز کو 19روپے99پیسے فی یونٹ کے حساب سے بجلی دے گی،اس کا فرق حکومت برداشت کرے گا،ایک سال میں 90 سے 100 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی ،2017 میں ایکسپورٹ کو 12.7 فیصد بڑھایا ،اگر بعد میں آنیوالی حکومت اس پیکیج کو جاری رکھتی تو برآمدات بڑھتیں۔
ان کا کہناتھا کہ ڈالر نیچے آنے سے قوم کو فائدہ ہو رہا ہے ، معیشت کو فائدہ ہو رہا ہے،پاکستان کے قرض اور ادائیگیوں میں 2600 ارب روپے کی کمی ہوئی ،ڈالر کی صحیح 200روپے سے نیچے ہے، ابھی ڈنڈا تو چلایا ہی نہیں ،وسائل میں رہتے ہوئے ایکسپورٹر اور کسانوں کیلئے جو ہوا کر رہے ہیں ۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ مجھے کسی سے پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے ،میرے پاس فنڈز ہیں تو سبسڈی دی ہے،ان کا کہناتھا کہ عمران خان نے پہلے بھی دھرنے کا شوق پورا کیا ،عمران خان نے 126 دن کا دھرنا دیا ،اب اگر دھرنا دیا تو آئین اور قانون اپنا راستہ لے گا ۔
24 نیوز کے سوال ” نواز شریف کب واپس آ رہے ہیں ؟“کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انشاللہ بہت جلدی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت اوراپٹما کے درمیان معاملات طے پا گئے، بجلی کے نرخ فکسڈ کرنے کا فیصلہ