ہماری پارٹی پر حملہ کرنے والے روز ایکسپوز ہورہے ہیں،علی امین کا گمشدگی کےبعد پہلادھواں دارخطاب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اسمبلی پہنچ گئے، کارکنان کی جانب سے نعرے بازی کی گئی اور شاندار استقبال بھی کیا گیا۔
ایوان میں علی امین گنڈا پور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں،عمران خان پورے پاکستان اور نسلوں کی جنگ لڑ رہا ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو ختم کرنے کے لیے یہ سارے اکھٹے ہوئے اور ہماری پارٹی پر حملہ کیا ، ہم سے پہلے پارٹی کا نشان لیا گیا پھر ان سے پارٹی چھوڑوائی گئی ، پھر الیکشن کمپین نہیں کرنے دی گئی،ان کا کہنا تھا پورے پاکستان کی عوام کو سلام پیش کرتا ہوں،مجھے اپنے ہاوس پر فخر ہے۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں جلسے کی اجازات مانگی، سنگجانی مویشی منڈی میں جلسے کی اجازات دی گئی ،لاہور میں جلسے کی اجازات مانگی تو کاہنہ مویشی منڈی میں اجازات ملی،ہمیں جلسہ کرنے کی اجازات نہیں ،انہیں کس چیز کا خوف ہے یہ کیوں گھبراتے ہیں،ہم پر الزام لگاتے ہیں کہ ہم امن پسند نہیں،ہماری پارٹی پر حملہ کرنے والے روز ایکسپوز ہورہے ہیں،ہم سوا 5 بجے کالا شاہ کاکو پہنچ گئے،ہمیں 7 جگہوں پر روکا گیا،ہم وقت پر پہنچ گئے تھے چیک کریں، پتھر گڑھ پر بدترین شیلنگ کی گئی ، کے پی ہاوس خیبر پختونخوا ہاوس کی ملکیت ہے۔
آئی جی اسلام آباد کنٹینرز لگا کر رینجرز کے ساتھ کھڑے تھے ،یہ سوچ رہے تھے نہیں جاسکیں گے،ڈی چوک پر پہنچنے کا کہا تھا وہاں پر پہنچے ،
ایک ایک کلو میٹر پر کنٹینرز اور گڑھے تھے،کس چیز کی ایف آئی آر ، کیا جرم کیا تھا میں نے؟خیبر پختونخوا ہاوس پر بلوایا گیا اور شیلنگ کی گئی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاقی حکومت سن لے میں رات اسلام آباد میں ہی تھا ، آئی جی اسلام آباد کو فلور پر معافی مانگنی چاہئےجس نے بھی کے پی ہاوس میں توڑ پھوڑ کی وہ معافی مانگے،ان کا کہنا تھا کہ میری گاڑی لے گئے میرے گارڈ لے گئے،خیبر پختونخوا ہاوس پر دھاوا بولاگیا توڑ پھوڑ کی گئی،آئی جی اسلام آباد کے خلاف مقدمہ درج کروائیں گے،ہمارے ٹیکس پر یہ سرکاری غنڈا بنا ہوا ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئی جی نے کے پی ہاوس کی توڑ پھوڑ وہ معافی مانگے اور دوبارہ تعمیر بھی کرکے دے ،سارے ثبوت موجود ہیں سرکاری گاڑیاں توڑی گئیں،انہوں نے مزید کہا کہ گورنر راج کا تجزبہ بھی کرلو ، دھمکیوں سے نہیں ڈرتا ،نااہل کرنا ہے کر لو پھر آجاوں گا،اس وقت میں علی امین نہٰں صوبے کا مینڈیٹ ہوں،کسی نے گرفتار نہیں کیا رات بھر کے پی ہاوس میں تھا،اسلام آباد پولیس کی کارکردگی دیکھیں میں ساری رات وہاں تھا لیکن انہیں نہیں ملا ۔
انہوں نے مزدی کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں اور اداروں سے کہتا ہوں کہ اصلاح کر لو ،ہم اپنی بے عزتی کا بدلہ لیں گے ،بانی پی ٹی آئی نے ٹھیک کہا تھا ہم غلامی نہیں مانتے ،ایک شخص کے لیے قانون بناتے ہیں 25 کروڑ عوام کا نہیں سوچتے ،آئی جی اسلام آباد کو کہتا ہوں گرفتار کرنا ہے تو کرلے میں یہاں کھڑا ہوں،جنگ تم نے شروع کی اسے ختم ہم کریں گے،میں پاکستان کے لیے مذاکرات کرنے کو تیار ہوں،ہمارے سینے حاضر ہیں مر جائیں گے ، غلامی قبول نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کی گمشدگی،پختونخوااسمبلی میں قرارداد منظور،آئی جی اورسیکرٹریزطلب