قانون کے رکھوالے جلاد بن گئے، بیٹی کے سامنے باپ کو برہنہ کر کے تشدد
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) نوجوان بیٹی کے سامنے پنجاب پولیس کا مبینہ طور پر باپ کو برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بناتے گرفتار کرنے کی ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر وائرل ہوگئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پنجاب پولیس کے بعض اہلکارمبینہ طور ایک شخص کو برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ اسی دوران اس شخص کی نوجوان بیٹی پولیس کو ایسا کرنے سے منع کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
"میڈے پیو کوں چھوڑ ڈیو"
— Dr Usman Baloch (@drusmanbaloch) September 5, 2023
ایف ایس سی کی طالبہ کے سامنے باپ کی تذلیل۔باپ بیٹی چار گھنٹے حبس بے جا تھانے میں بند سردار نے چھڑوایا
ضلع مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی تھانہ میرہزارخان پولیس کی کاروائی۔پولیس کا ہے فرض مدد آپ کی ۔
بیٹی کے سامنے باپ کی تذلیل ۔قصور بیٹے کا ۔تذلیل باپ کی۔
باپ اپنی… pic.twitter.com/GiUc4rFk6S
ویڈیو پوسٹ کرنے والے صارف ڈاکٹر عثمان بلوچ کا دعویٰ ہے کہ یہ ضلع مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی تھانہ میرہزارخان پولیس کی کارروائی ہے، جہاں باپ اپنی بیٹی کو سکول سے لے کر جا رہا تھا۔ راستے میں بیٹی کو اتار کر اس کے سامنے اس شخص کے کپڑے پھاڑ دیے اور تشدد کر کے تھانے لے جا نے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صارف نے مزید لکھا کہ اس شخص کی بیٹی ایف ایسی سی کی طالبہ ہے، پولیس کو منت سماجت کرتے ہوئے اپنے باپ پر تشدد سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بیٹی کے سامنے باپ کی تذلیل انتہائی شرمناک ہے۔
کیا پولیس کبھی ادھر سکے گی؟ جب تک جاہل پولیس میں بھرتی ہوتے رہیں گے تب تک یہ سب ہوتا رہے گا مجھے ہر پولیس والے پر ترس آتا ہے کیونکہ یہ اپنی دنیا مجرم کی طرح جیتے ہیں اور آخرت بھی خراب کرلیتے ہیں
— Pakistani Politics (@pakpolitics16) September 6, 2023
ویڈیو وائرل ہونے پر صارفین کی جانب سے پنجاب پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا، ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ کیا پولیس کبھی سدھر سکے گی ؟ جب تک جاہل پولیس میں بھرتی ہوتے رہیں گے تب تک یہ سب ہوتا رہے گا، مجھے ہر پولیس والے پر ترس آتا ہے کیونکہ یہ اپنی دنیا مجرم کی طرح جیتے ہیں اور آخرت بھی خراب کرلیتے ہیں۔
ڈی پی او مظفرگڑھ سید حسنین حیدر نے نوٹس لے لیا۔مقدمہ نمبر 319/23 بجرم 324 تھانہ میر ہزار پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا ۔ملزمان کے والد فاروق نے ملزمان کو فراری میں مدد کی ۔غیر پیشہ ورانہ انداز میں گرفتاری پر ملازمین کو معطل کر کے انکوائری کا اغاز کر دیا گیا ہے۔
— Muzaffargarh Police (@MuzaffargarhP) September 5, 2023
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر تنقید بڑھی تو پنجاب پولیس کوبھی میدان میں آنا پڑا۔ مظفر گڑھ پولیس کے آفیشل اکاؤنٹ پر ڈی پی او مظفرگڑھ سید حسنین حیدر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہنا تھا کہ مقدمہ نمبر 319/23 بجرم 324 تھانہ میر ہزار پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مارا۔ ملزمان کے والد فاروق نے ملزمان کو فرار میں مدد کی ۔غیر پیشہ وارانہ انداز میں گرفتاری پر ملازمین کو معطل کر کے انکوائری کا اغاز کر دیا گیا ہے۔
معطل کا سب کو معلوم ہونا چاہیے ، تنخواہ اور مراعات سب ملتی ہیں، ایک جھوٹی انکوائری ہوتی ھ اور یہ پھر بحال ۔ ان کو نوکری سے نکالیں ۔پھر انصاف ہو گا
— کسان-دوست (@Multan_PTI2020) September 5, 2023
اس واقعے کے بعد صارفین کا ماننا ہے کہ محکمہ پولیس کو ٹریننگ کے دوران انسانیت کا سبق بھی پڑھانا چاہیے تاکہ ان کو معلوم ہو کہ انسانوں کی عزت کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔