(ویب ڈیسک) نوجوان بیٹی کے سامنے پنجاب پولیس کا مبینہ طور پر باپ کو برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بناتے گرفتار کرنے کی ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر وائرل ہوگئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پنجاب پولیس کے بعض اہلکارمبینہ طور ایک شخص کو برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ اسی دوران اس شخص کی نوجوان بیٹی پولیس کو ایسا کرنے سے منع کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
ویڈیو پوسٹ کرنے والے صارف ڈاکٹر عثمان بلوچ کا دعویٰ ہے کہ یہ ضلع مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی تھانہ میرہزارخان پولیس کی کارروائی ہے، جہاں باپ اپنی بیٹی کو سکول سے لے کر جا رہا تھا۔ راستے میں بیٹی کو اتار کر اس کے سامنے اس شخص کے کپڑے پھاڑ دیے اور تشدد کر کے تھانے لے جا نے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صارف نے مزید لکھا کہ اس شخص کی بیٹی ایف ایسی سی کی طالبہ ہے، پولیس کو منت سماجت کرتے ہوئے اپنے باپ پر تشدد سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بیٹی کے سامنے باپ کی تذلیل انتہائی شرمناک ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے پر صارفین کی جانب سے پنجاب پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا، ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ کیا پولیس کبھی سدھر سکے گی ؟ جب تک جاہل پولیس میں بھرتی ہوتے رہیں گے تب تک یہ سب ہوتا رہے گا، مجھے ہر پولیس والے پر ترس آتا ہے کیونکہ یہ اپنی دنیا مجرم کی طرح جیتے ہیں اور آخرت بھی خراب کرلیتے ہیں۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر تنقید بڑھی تو پنجاب پولیس کوبھی میدان میں آنا پڑا۔ مظفر گڑھ پولیس کے آفیشل اکاؤنٹ پر ڈی پی او مظفرگڑھ سید حسنین حیدر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہنا تھا کہ مقدمہ نمبر 319/23 بجرم 324 تھانہ میر ہزار پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مارا۔ ملزمان کے والد فاروق نے ملزمان کو فرار میں مدد کی ۔غیر پیشہ وارانہ انداز میں گرفتاری پر ملازمین کو معطل کر کے انکوائری کا اغاز کر دیا گیا ہے۔
اس واقعے کے بعد صارفین کا ماننا ہے کہ محکمہ پولیس کو ٹریننگ کے دوران انسانیت کا سبق بھی پڑھانا چاہیے تاکہ ان کو معلوم ہو کہ انسانوں کی عزت کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔