(24نیوز)آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے پاکستان میں معاشی سرگرمیاں کمزور پڑجائیں گی۔آئندہ چند ماہ معیشت کیلئے ہنگامہ خیز،IMF پروگرام سے مہنگائی بڑھے گی۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک کی جاری کردہ تازہ رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کا قرضہ پروگرام بحال ہونے سے معاشی سرگرمیوں پر مختصر مدت کے لیے منفی اثر پڑے گا جب کہ کووڈ کے باعث بیروزگاری اور غربت پہلے ہی عروج پر ہے۔ رپورٹ کے مطابق 30 فیصد دیہی آبادی غربت کی کھائی میں گرچکی ہے۔
ورلڈ بینک رواں مالی سال کے لیے معیشت کی شرح نمو1.3 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے جو آئی ایم ایف کی پیش گوئی سے قدرے کم ہے۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ سے اقتدار کے ایوانوں میں تشویش کی لہر دوڑ جانی چاہیے کیوں کہ رپورٹ میں پاکستان کے سماجی اور اقتصادی منظرنامے کے لیے کوئی اچھی خبر نہیں ہے۔ ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان میں معاشی نمو میں بہتری کی توقع تھی۔
تاہم آئی ایم ایف کے قرضہ پروگرام سے منسلکہ شرائط کی تکمیل کے لیے کیے گئے اقدامات سے مختصر مدت کے لیے معاشی سرگرمی کمزور پڑجائے گی۔ کابینہ کے ذرائع نےبتایا کہ آئندہ چند ماہ پاکستانی معیشت کے لیے ہنگامہ خیز ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت آئی ایم ایف پروگرام کا نفاذ کرتی ہے تو اس سے مہنگائی اور غربت بڑھے گی اور اگر نہیں کرتی تو پھر اس سے دنیا میں ایک غلط پیغام جائے گا۔
ورلڈ بینک کے مطابق سمولیشن نتائج اشارہ دیتے ہیں کہ کورنا کے باعث گذشتہ مالی سال میں غربت میں ممکنہ طور پر 2.3 فیصد اضافہ ہوا اور مزید 58لاکھ لوگ غربت کے جال میں پھنس گئے۔