موسم گرما کا خاص پھل ۔تربوز کے طبی فوائد و نقصانات
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)تربوز موسم گرما کا وہ خاص پھل ہے جس میں 92فیصد پانی پایا جاتا ہے اور پانی انسانی صحت کے لیے بہت اہم ہے۔
انسانی جسم کا ہر خلیہ اپنے افعال درست طریقے سے انجام دینے کے لیے پانی پر انحصار کرتا ہے، رمضان کے دوران روزے دار دن میں لمبے وقفے تک پانی کا استعمال نہیں کرتے، اس حوالے سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ افطار کے بعد جسم کے تمام اعضا کو طبعی حالات میں کام کرنے کے لیے کتنا پانی ضروری ہے۔
موسم گرما کے آغاز ہی میں ہر جگہ تربوز نظر آنے لگتا ہے، تربوز کے استعمال سے صحت پر اس قدر طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں کہ انسانی عقل دنگ رہ جائے۔غذائی ماہرین کے مطابق گرمیوں میں زیادہ پسینہ آنے اور روزہ رکھنے کی صورت میں پانی کی کمی کا ہونا عام بات ہے اور ان مسائل کا حل تربوز کے استعمال سے کیا جا سکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق تربوز اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر بھی کام کرتا ہے اور قوت مدافعت بڑھانے میں معاون ہے، اس کی ٹھنڈی تاثیر اور اس میں موجود وٹامن بی جسم میں تھکاوٹ کا احساس ختم اور انسان کو تروتازہ کرتا ہے، تربوز میں موجود امائنو ایسڈز بلڈ پریشر کو قابو رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔غذائی ماہرین کے مطابق تربوز غذائیت سے بھرپور پھل ہے جس کے 100 گرام میں 30 کیلوریز، صفر فیصد فیٹ، 112 ملی گرام پوٹاشیم ، 8 گرام کاربوہائیڈریٹس، 6 گرام شوگر، 11 فیصد وٹامن اے، 13 فیصد وٹامن سی پایا جاتا ہے جو کہ انسانی صحت کے لیے لازمی جز ہے۔
اگر بات کی جائے رمضان کی تو تربوز کے جوس کے بھی صحت پر متعدد فوائد مرتب ہوتے ہیں، تربوز کا جوس افطار کے دوران یا ورزش کے بعد فوراً توانائی بحال کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
دل کی صحت کے لیے بھی تربوز بہترین پھل ہے، تربوز انسان کو عارضہ قلب کی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے اور بلڈ پریشر سمیت کولیسٹرول کو کم کرنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے، تربوز میں بڑی تعداد میں امینو ایسڈ پایا جاتا ہے جو کہ خون کی بند شریانوں کو کھولتا اور ہائی بلڈ پریشر سے محفوظ رکھتا ہے۔
گرمیوں کا موسم اپنے عروج پر ہے اور اس موسم میں تربوز ایک ایسا پھل ہے جو ضرور آتا ہے۔بہت سے لوگوں کو یہ پھل بہت پسند بھی ہے ،آج ہم آپ کو اس مزیدار پھل کے وہ فوائد بتائیں گے جنہیں جاننے کے بعد آپ جی بھر کے اس سے لطف اٹھائیں گے۔
اس پھل میں فلیونائیڈز،کیروٹینائیڈز اور ٹرائی ٹر پیونائیڈز پائے جاتے ہیں جو کہ معدے کی تیزابیت کے لئے بہت مفید ہیں اور اگر آپ اسے روزانہ کھائیں تو آپ کو سینے کی جلن اور معدے کی تیزابیت سے نجات مل جائے گی۔تربوز میں وافر مقدار میں پانی پایا جاتا ہے جو انسانی جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتا ہے، ایک اندازے کے مطابق ایک تربوز میں تقریباً 92 فیصد پانی موجود ہوتا ہے۔
تربوز میں lycopeneپایا جاتا ہے جو کہ انسانی صحت کے لئے بہت مفید ہے۔تربوز میں یہ خاصیت موجود ہے کہ اس میں پایا جانے والاlycopeneسات روز تک ٹھیک رہتا ہے یعنی تربوز کو اگر سات دن تک فریج میں 2ڈگری سینٹی گریڈ میں رکھا جائے تو یہ سات دن تک کھایا جاسکتا ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ تربوز میں Cucurbitacin Eپایا جاتا ہے جو کہ سینے کی جلن میں بہت زیادہ آرام دیتا ہے۔اس کے کھانے سے معدے میں موجود فاسد مادے نکل جاتے ہیں اور ہمارا معدہ تروتازہ اور بالکل ہلکا پھلکا محسوس کرتا ہے۔اس پھل میں وٹامن سی کی بہت زیادہ مقدار پائی جاتی ہے جس سے انسان کی جلداور نظر بہت اچھی رہتی ہے۔
تربوز میں پانی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے اور اس کے استعمال سے جسم میں پانی کی کمی دور ہوتی ہے۔صبح کے وقت خالی پیٹ اگر تربوز کھایا جائے تو یہ سارا دن آپ کو تروتازہ رکھے گا۔ایسے لوگ جن کا وزن زیادہ ہو انہیں چاہیے کہ وہ تربوز کھائیںکہ اس کے استعمال سے انسان کا پیٹ جلد بھر جاتا ہے اور کھانے کی خواہش کم ہوتی ہے اور یہ چیز وزن کی کمی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔تربوز میں فائبر کی اچھی مقدار پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے یہ نظام انہضام کے لئے بہت مفید ہے۔
تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ اسے بہت زیادہ مقدار میں کھانا نقصان پہنچا سکتا ہے۔
ہیضہ اور دیگر مسائل کا خطرہ
تربوز پانی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے اور غذائی فائبر بھی اس کے ذریعے جزوبدن بنایا جاسکتا ہے، مگر اس پھل کی زیادہ مقدار کھانے سے نظام ہاضمہ کے مسائل جیسے ہیضہ، پیٹ پھولنے، گیس وغیرہ کا سامنا ہوسکتا ہے، جس کی وجہ اس میں موجود جز sorbitol ہے جو نظام ہاضمہ میں گڑبڑ کرتا ہے۔ اسی طرح لائیکوپین بھی اس مسئلے کی وجہ بن سکتا ہے۔
گلوکوز لیول بڑھائے
اگر آپ ذیابیطس کے شکار ہیں تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ زیادہ مقدار میں تربوز کھانا بلڈشوگر لیول بڑھا دے گا۔ یہ صحت کے لیے فائدہ مند ضرور ہے مگر اس میں گلیسمک انڈیکس کی موجودگی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے، تو اسے روزانہ کھانے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔
حد سے زیادہ پانی
اگر جسم میں پانی کی مقدار بڑھ جائے تو سوڈیم یا نمک کی سطح کم ہوجاتی ہے، جس سے سر چکرانے یا دیگر مسائل ہوسکتے ہیں۔ تربوز کو زیادہ مقدار میں کھانا جسم میں پانی کی مقدار کو بڑھا سکتا ہے اور اگر اس کا اخراج نہ ہو تو یہ خون کا والیوم بڑھا کر ٹانگوں میں سوجن، تھکاوٹ، گردوں کو کمزور کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔
بہت زیادہ پوٹاشیم بھی نقصان دہ
تربوز پوٹاشیم کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے اور یہ جز دل کو صحت مند رکھنے کے لیے بہت فائدہ مند ہے جبکہ ہڈیوں اور مسلز کو بھی مضبوط بناتا ہے، تاہم حد سے زیادہ پوٹاشیم جزو بدن بنانا خون کی شریانوں سے جڑے مسائل جیسے دھڑکن میں بے ترتیبی، کمزور دل کی دھڑکن وغیرہ کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔
ایک دن میں تربوز کی کتنی مقدار کھانی چاہئے؟
ماہرین کے مطابق سو گرام تربوز میں 30 کیلوریز ہوتی ہیں اور چونکہ یہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے تو اسے آسانی سے آدھا کلو تک کھایا جاسکتا ہے جو کہ 150 کیلوریز کے برابر ہوتا ہے، مگر یہ بھی جان لیں کہ سو گرام تربوز میں 6 گرام مٹھاس یا شوگر ہوتی ہے تو آدھا کلو تربوز میں یہ مقدار 30 گرام تک پہنچ جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: خاتون صحافی نے سیاستدان کو جوتا دے مارا،ویڈیو وائرل