کیا ڈونلڈ ٹرمپ کی گرفتاری پر وائرل تصاویر حقیقت پر مبنی ہیں؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) منگل کے روز سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد ہونے بعد انٹرنیٹ پر ڈونلڈ ٹرمپ کی ’مگ شوٹس‘ (پولیس کی جانب سے لی گئی ملزمان کی خصوصی تصاویر ) وائرل ہورہی ہیں۔
سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ پر حال ہی میں سٹورمی ڈینیئلزکو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالرزکی ادائیگی کے سلسلے میں گرینڈ جیوری نے فرد جرم عائد کی ہے۔
سوشل میڈیا پر ڈونلڈ ٹرمپ کی پولیس کی جانب سے لی گئی تصاویر وائرل ہورہی ہیں جن میں ریکارڈ کیلئے کچھ مخصوص زاویوں سے ملزم کی تصاویر بنائی جاتی ہیں۔
اس حوالے سے امریکی پولیس نے بین الاقوامی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا ہے کہ فرد جوم عائد ہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے تصاویر نہیں لی گئیں صرف فنگر پرنٹس لیے گئے ہیں، لیکن اگر ایسا ہے تو پھر سوشل میڈیا پر وائرل ان تصاویر کی حقیقت کیا ہے؟
A slew of AI-generated images appeared to show Donald Trump’s mug shot on Tuesday — even though he never took one during his booking and arraignment. @AliSwenson fact checks the fake images here ⬇️. https://t.co/J2cd0XCLFy pic.twitter.com/ys5LOBSMzU
— The Associated Press (@AP) April 7, 2023
ان تصاویر کے پیچھے کی حقیقت مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) کے علاوہ کچھ نہیں ہے.
کچھ تحقیقاتی گروپس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ان کیلئے ڈجرنی نامی مصنوعی ذہانت کا سافٹ ویئر استعمال کیا گیا جو تحریری اشارے سے تصاویر بناتا ہے۔ ان تصاویر میں واضح دیکھا جاسکتا ہے کہ مختلف جگہوں پر چھوٹی چھوٹی غلطیاں موجود ہیں جن سے اندازہ لگایا سکتا ہے کہ یہ تصاویر مصنوعی ذہانت کے استعمال کرتے ہوئے ہی بنائی گئی ہیں اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔