لبنان اور غزہ پر اسرائیلی بمباری، الاقصیٰ میں کشیدگی بڑھ سکتی ہے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) غزہ میں ایک پرتشدد رات کے گزرنے کے بعد جمعہ کی صبح ایک اضطراب کی کیفیت دیکھی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے ’العربیہ‘ کے مطابق غزہ کی پٹی سے میزائلوں کا ایک نیا برسٹ اسرائیلی بستیوں کی جانب برسایا گیا۔ جمعہ کی صبح سیدیروت میں سائرن بجنے لگے۔ بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیلی بستیوں کی جانب 44 راکٹ فائر کیے جا چکے ہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب غزہ کی پٹی میں مختلف اہداف پر حملوں کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔ فلسطینی اور اسرائیلی ذرائع کے مطابق لبنان کی جانب سے اسرائیل کی طرف میزائل داغے جانے کے بعد غزہ کی پٹی پر اس حملے میں اسرائیل نے فلسطینی کارکنوں کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ وہ حماس کو لبنان کے اندر سے کام کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ صہیونی فوج نے کہا کہ لبنان سے نکلنے والی تمام آگ کی ذمہ دار لبنانی ریاست ہی ہے۔
مراسل #العربية: صفارات الإنذار تدوي في سديروت بعد إطلاق رشقة صاروخية جديدة من القطاع #العربية_عاجل#غزة pic.twitter.com/ZezWfzJ7gb
— العربية (@AlArabiya) April 7, 2023
جمعہ کی صبح جاری ہونے والے ایک بیان میں حماس نے ملک کے جنوب میں واقع شہر صور کے قریبی علاقوں کو نشانہ بنانے کے متعلق لبنان کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔
قبل ازیں ایک فلسطینی سیکیورٹی ذریعے نے بتایا کہ اسرائیلی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے الگ الگ علاقوں میں عزالدین القسام بریگیڈز سے تعلق رکھنے والے کئی تربیتی مقامات پر حملے شروع کیے ہیں۔
اے ایف پی کے نامہ نگاروں کے مطابق غزہ کی پٹی میں زبردست دھماکوں کی آواز سنی گئی۔ اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی پٹی کی فضاؤں میں پرواز کرتے رہے۔
اسرائیلی فوج نے بھی پٹی پر اپنی فضائیہ کے حملوں کی تصدیق کر دی ہے۔ فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے کچھ دیر قبل شمالی غزہ کی پٹی کے علاقے بیت حانون کے علاقے میں ایک اور خان یونس کے علاقے میں ایک دہشتگرد سرنگ کو نشانہ بنایا ہے۔
شمالی اور وسطی غزہ کی پٹی میں حماس کے ہتھیاروں کی تیاری کے دو مقامات کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج کے بیان میں غزہ کی پٹی سے ہونے والی تمام ’دہشت گردانہ سرگرمیوں‘ کا ذمہ دار حماس کو ٹھہرایا گیا۔
جمعہ کو اسرائیلی فضائی حملوں سے قبل غزہ کے مسلح دھڑوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے اور پوری قوت سے جواب دینے اور اپنے لوگوں کے دفاع کیلئے پوری مزاحمت کیساتھ تیار ہیں۔
#UPDATE Israel launched air strikes before dawn on Friday in the Gaza Strip and Lebanon, saying it was targeting Hamas in retaliation for several dozen rockets fired from both territorieshttps://t.co/N2MEa2EGj9 pic.twitter.com/kR10SbE0Py
— AFP News Agency (@AFP) April 7, 2023
غزہ پر کنٹرول رکھنے والی حماس نے اپنے بیان میں کہا ہم القدس اور غزہ کے خلاف جارحیت کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہیں۔ اپنی عوام، فوج اور تمام دھڑوں سے مطالبہ ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف تصادم میں متحد ہوجائیں۔ القسام بریگیڈز نے ایک بیان میں تصدیق کردی ہے کہ اس کے فضائی دفاع نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی طیاروں کے حملے کا جواب دیا ہے۔
غزہ پر اسرائیلی بمباری کے آغاز سے کچھ دیر قبل اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاھو کی حکومت کے ایک اجلاس ہوا جس میں نیتن یاھو نے کہا کہ اسرائیلی رد عمل سے دشمن کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوؤو گیلنٹ نے کہا کہ اسرائیل تمام امکانات کیلئے تیار ہے اور اس کی افواج جانتی ہیں کہ آئندہ کسی بھی خطرے کا جواب کیسے دینا ہے۔