سپریم کورٹ: بہن کو وارثت دینے کے بجائے مقدمہ بازی، بھائی پر 5 لاکھ جرمانہ عائد
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) سپریم کورٹ نے بہن کو وراثت دینے کے بجائے مقدمہ بازی کرنے پر بھائی کو 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔ چار صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے تحریر کیا۔
سپریم کورٹ نے فیصلہ محمد رفیق بنام غلام زہراں مائی لودھراں کی اراضی سے متعلق مقدمے میں دیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ بھائی جرمانہ کی رقم اپنی بہن کے لواحقین کو ادا کرے گا، جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ریونیو ڈیپارٹمنٹ بھائی کی جائیداد سے وصولی کرے گا، ایسی جھوٹی اپیل سپریم کورٹ میں آنی ہی نہیں چاہیے تھی۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نے مزید کہا کہ معزز وکلا نا انصافی کا آلہ کار نہ بنیں اپنے موکلان کو بہتر مشورہ دیں، درخواست گزار کے مطابق والد نے 21 اپریل 1993 کو مذکورہ اراضی تحفہ میں دی، درخواست گزار نے نہ تو گفٹ ڈیڈ اور نہ اس کی مصدقہ نقل فراہم کی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ قانونی دستاویز کے بغیر درخواست گزار نے اپنی والدہ اور بہن کو وراثتی اراضی سے محروم کرنے کی کوشش کی، درخواست گزار نے خاندان کی خاتون وارثان کو حق سے محروم کرنے کیلئے فراڈ کیا، بہت سی خواتین کے پاس اپنے حق کے حصول کی گنجائش نہیں ہوتی، مرد مقدمہ بازی کر کے اراضی کو سالوں اپنے قبضے میں رکھ کر فائدہ حاصل کرتے ہیں۔