(بسیم افتخار) روشنیوں کے شہر کراچی میں رمضان میں بھی شہریوں کو بجلی کی آنکھ مچولی سے ریلیف نہ مل سکا، بجلی بندش کا دورانیہ 10 گھنٹوں تک جا پہنچا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی کا معمولات زندگی کو متاثر اور پانی کی قلت سمیت دیگر مسائل کا سبب بن جاتا ہے۔ گرم موسم میں شہر میں 8سے10گھنٹوں تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دوارانیہ مشکلات بڑھا دیتا ہے۔ بجلی کی بندش سے سحروافطار کی سرگرمیاں متاثر کرنے کا بھی سبب بنتی ہیں۔ رات کے اوقات میں بھی بجلی کے تعطل آجانے سے راتیں جاگ کر گزارنا پڑتی ہے۔
اولڈ سٹی ایریاء، اولڈ حاجی کیمپ، میمن گوٹھ، رئیس امروہی کالونی، بلدیاٹائون ، اتحادٹائون، لانڈھی، دائودچورنگی، گھگھرپھاٹک ، لیاری سمیت مختلف پوش پسماندہ مضافاتی علاقے بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متاثر ہیں۔
عاوہ ازی ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق شہر میں کہیں بھی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی ہے۔ کیبل فالٹس یاتکنیکی خرابی کو لوڈشیڈنگ سے تشبیہہ نہ دی جائے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ بجلی چوری والے علاقوں میں وہاں کی صورتحال کے مطابق لوڈمینجمنٹ کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: ذخیرہ اندوزی کیخلاف کریک ڈاؤن،ہزاروں ٹن اشیاءبرآمد
دوسری جانب کراچی میں گیس بحران نے شہریوں کی زندگی اذیت بھری کردی۔ شہریوں کا شکوہ ہے کہ ایس ایس جی سی خُد ہی اپنے گیس بندش اور فراہمی کے شیڈول پرعمل نہیں کرتا۔
اُن کا کہنا ہے کہ دن کے اوقات کے علاوہ سحروافطارمیں بھی لکڑیوں اور ایل پی جی سلنڈر استعمال کرنا پڑتا ہے۔ روازنہ گیس پریشر میں کمی اور بندش کاعمل درد سر بن گیا ہے۔ سحروافطار میں تاخیر سے گیس فراہم کر کے قبل ازوقت بند کردی جاتی ہے۔
قائدآباد، اورنگی ٹائون، کورنگی ملیر، سولجربازار، شیرشاہ، لانڈھی ، دائودچورنگی، پراچہ چوک، لی مارکیٹ، اولڈسٹی ایریا، قائدآباد، ملیرسمیت مختلف علاقے گیس مسائل سے متاثرہیں۔
علاوہ ازی ترجمان ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ روزانہ کی بنیادوں پر لائن پیک کو بہتر بنایا جاتا ہے۔ مختلف گیس فیلڈز سے ایس ایس جی سی کے سسٹم میں آنے والی گیس کے پریشر میں کمی کا سامنا ہوتا ہے۔