(24 نیوز)نامزد صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بھائی مبشر کھوکھر کو قتل کرنے والے ملزم ناظم نے ابتدائی تفتیش میں سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں ۔
ملزم ناظم نے بتایا کہ شادی کی تقریب میں سوا آٹھ بجے آ گیا تھا،کسی جگہ پر سکیورٹی نے چیک نہیں کیا۔ شادی کی تقریب میں مہمانوں کے ساتھ ہی جا کر بیٹھ گیا تھا،اسد کھوکھر اور ان کے بھائی مدثر کھوکھر دو مرتبہ میرے پاس سے گزرے۔
ملزم نے مزید بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب واپس جانے لگے تو تینوں بھائی ان کے ساتھ تھے،میں وزیر اعلیٰ کے پیچھے پیچھے مارکی سے باہر آگیا،وزیراعلیٰ گاڑی میں بیٹھے تو آگے بڑھ کر مبشر کھوکھر پر فائر نگ کر دی۔
ملزم نے بتایا کہ جس پسٹل سے فائر کیا وہ لائسنسی تھا اور چالیس ہزار کا خریدا تھا، قتل کی منصوبہ بندی خود کی ۔ملزم ناظم نے کہاکہ اپنے بھائی اور چچا کے خون کا بدلہ لیا ہے ۔ملزم نے مزید بتایا کہ ایک شخص کے قتل میں 8 سال جیل کاٹ کر آیا ہوں۔
دوسری جانب ڈیفنس میں صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بھائی مبشر کھوکھر کے قتل کا مقدمہ ملزم ناظم کے خلاف درج کرلیا گیا۔ مقدمہ 302، 324 اور زیر دفعہ 34 کے تحت درج کیا گیا۔مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ شادی کی تقریب جاری تھی کہ ملزم نے حملہ کر دیا، حملے کے دوران فائرنگ سے مبشر جاں بحق اور ایک مہمان زخمی ہوگیا، مقتول کا جنرل ہسپتال میں پوسٹ مارٹم بھی مکمل کر لیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مقتول کو ایک گولی لگی جو آر پار ہوگئی، بائیں آنکھ پر لگنے والی گولی سر کے عقب سے نکل گئی، مقتول مبشر کو گولی قریب سے ماری گئی جو آر پار ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: طلبا کیلئے خوشخبری۔۔بڑی پابندی ختم