( 24 نیوز)ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے کہا ہے کہ افغانستان کے نمائندے نے عالمی برادری کو گمراہ کیا، دکھ کی بات ہے کہ پاکستان کو سلامتی کونسل میں موقف پیش نہیں کرنے دیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل میں افغانستان پر ہونے والے مباحثے کا بغور جائزہ لیا ہے۔ سلامتی کونسل کے پلیٹ فارم کو پاکستان مخالف بیانیے کیلئے استعمال کیا گیا،افغانستان کے نمائندے نے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے، دکھ کی بات ہے کہ سلامتی کونسل اجلاس میں پاکستان کوموقف دینے کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان ان الزامات کو یکسر مسترد کرتا ہے۔پاکستان کا موقف سلامتی کونسل کے ارکان کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔ پاکستان اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ افغانستان کے تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔مذاکرات کے ذریعے افغانستان میں سیاسی حل ہی پائیدار امن اور سلامتی کا واحد راستہ ہے۔
دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تعمیری کوششوں نے دوحہ امن عمل میں اہم سنگ میل حاصل کیے، افغانستان میں بڑھتے تشدد اور بین الافغان مذاکرات میں ٹھوس پیش رفت نہ ہونے پر سنجیدہ ہیں اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹس پر گہری تشویش ہے،تمام فریقین انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قانون کا مکمل احترام یقینی بنائیں۔۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے کہا کہ ایک بار پھر افغانستان کی حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ الزام تراشی سے باز رہے،امن ،سلامتی اور ترقی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے افغانستان پاکستان کے ساتھ بات چیت کرے،افغانستان پاکستان ایکشن پلان برائے امن اور یکجہتی کے موثر استعمال کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ کی 16 اہم شخصیات کو اعزاز سے نوازنے کی منظوری