(24نیوز) حکومت پنجاب نے گدھوں کی افزائش نسل کیلئے باقاعدہ کام کا آغاز کر دیا۔ بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے گدھوں کی افزائش نسل کیلئے اوکاڑہ میں گدھوں کا پہلا سرکاری فارم قائم کیا ہے۔ اس فارم میں مختلف نسل کے گدھوں کی افزائش پر کام کیا جا رہا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ چین اور دیگر ممالک میں گدھوں کی ڈیمائنڈ بڑھنے کے بعد پنجاب حکومت نے اس منصوبے پر کام شروع کیا، جس کے نتیجے میں گدھوں کو ایکسپورٹ کر کے کثیر زرمبادلہ کمایا جائے گا۔ اوکاڑہ میں گدھوں کی افزائش نسل پر 1914 سے کام ہو رہا ہے، جبکہ اب پنجاب حکومت نے بھی اس کام کیلئے فنڈنگ شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال جون میں وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اقتصادی سروے میں بتایا گیا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں مویشیوں کی تعداد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، خاص کر گدھوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا۔اقتصادی سروے رپورٹ کی تفصیلات کے مطابق سال 2019،20 کے مقابلے میں سال 2020،21 میں بھینسیں، بھیڑ، بکریاں، اونٹ، گھوڑے اور گدھوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔ سال 2020،21 میں مویشیوں کی تعداد میں سال 2019،20 کی نسبت 20 لاکھ کا اضافہ دیکھا گیا۔
اکنامک سروے کے مطابق ملک میں گدھوں کی تعداد میں ایک سال کے دوران 1 لاکھ کا اضافہ دیکھا گیا ، یوں گدھوں کی تعداد 55 لاکھ سے بڑھ کر 56 لاکھ ہو گئی۔رپورٹ کے مطابق 2006 سے ہر سال ایک لاکھ گدھوں کا اضافہ ریکارڈ کیا جارہا تاہم 2001 سے خچروں کی تعداد میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ، 2001 سے ابتک 2 لاکھ خچر پاکستان میں موجود ہیں۔ جبکہ ڈیری صنعت کیلئے سب سے اہم بھینسوں کی تعداد 4 کروڑ 10 لاکھ سے بڑھ کر 4 کروڑ 24 لاکھ ہو گئی۔
اکنامک سروے رپورٹ کی تفصیلات کے مطابق ملک میں بکریوں کی تعداد 7 کروڑ 80 لاکھ سے بڑھ کر 8 کروڑ سے زائد ہو گئی، ملک میں بھیڑوں کی تعداد 3 کروڑ 12 لاکھ سے بڑھ کر 3 کروڑ 16 لاکھ ہو گئی۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں گھوڑوں کی تعداد میں سال 2020،21 کے دوران کوئی اضافہ نہ ہوا۔
گدھوں کی برآمد پر کام شروع ۔پہلا سرکاری فارم بن گیا
Aug 07, 2021 | 21:43:PM