مریم اورنگزیب کاپیمرا (ترمیمی) بل 2023 واپس لینے کا اعلان

Aug 07, 2023 | 15:33:PM

(24نیوز)وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات کے اجلاس میں بڑے فیصلے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق  مریم اورنگزیب نے پیمرا (ترمیمی) بل 2023 واپس لینے کا اعلان کر تے ہوئے کہا کہ پیمرا کے پرانے سیاہ قانون کو ختم کرنا چاہتے تھے،4 سال اپوزیشن میں رہتے ہوئے میڈیا کے ساتھ کام کیا،مخلصانہ سوچ اور بڑی محنت سے یہ بل تیار کیا تھا،بعض شقوں کے حوالے سے سامنے آنے والے تحفظات کا احترام کرتے ہیں،آئینی و جمہوری سوچ پر کوئی سمجھوتہ نہ کبھی کیا ہے اور نہ ہی کبھی کر سکتے ہیں۔

وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ میڈیا، اظہار رائے اور شہری آزادیوں کے آئینی حق پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے،جبر، آمریت اور فسطائیت کے خلاف میڈیا کے ساتھ مل کر ہمیشہ جدوجہد کی،ایسا کوئی اقدام نہیں کر سکتے جس سے یہ تاثر پیدا ہو کہ ہمیں میڈیا کی آزادی عزیز نہیں،میڈیا کی نمائندہ تنظیمیں اور تمام سٹیک ہولڈرز پہلے دن سے مشاورت اور بل کی تیاری کا حصہ رہے، پہلے دن سے یہی کہا تھا کہ متفقہ طور پر ہی بل منظور کرائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:  عمران خان کیا چاہتے تھے؟، پرویز خٹک نے آخر کار اہم بات سے پردہ اٹھا دیا

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس کنوینیر فوزیہ ارشد کی زیر صدارت  ہوا، کامران مائیکل کا کہنا تھا کہ پیمرا (ترمیمی) بل 2023ءمیں صحافیوں اور ورکرز کی بہبود کے لئے اقدامات منظور کرنے چاہئیں،پیمرا (ترمیمی) بل 2023ءمیں صحافیوں اور ورکرز کی بہبود کے لئے اقدامات منظور کرنے چاہئیں،صدر اے پی این ایس سرمد علی کا کہنا تھا کہ بل کی ایک ایک شق پر مشاورت ہوئی، ہم اس بل کی حمایت کرتے ہیں۔

اجلاس میں صحافیوں، رپورٹرز نے کھڑے ہو کر بل کی حمایت کا اعلان کر دیا۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب  نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تنقید ہمیشہ خندہ پیشانی سے برداشت کی، مسجد نبویؐ اور لندن میں بھی مجھ پر تنقید کی گئی، تنقید سے کبھی نہیں گبھرائی، پیمرا (ترمیمی) بل 2023ءپر 12 ماہ مشاورت کا سلسلہ جاری رہا،یہ بل صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے ہے، مس انفارمیشن، ڈس انفارمیشن کی تعریف سمیت آرٹیکل 19 کو پیمرا (ترمیمی) بل 2023ءمیں شامل کیا،اے پی این ایس، سی پی این ای، پی بی اے سمیت تمام میڈیا تنظیمیں مشاورت کے عمل میں شامل رہیں۔

مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی پوری قیادت نے پارلیمنٹ کے اندر اور سڑکوں پر اظہار رائے کی آزادی کیلئے جنگ لڑی، سابق دور میں پی ایم ڈی اے کا کالا قانون نافذ کرنے کی کوشش کی گئی، ہم اس کے خلاف کھڑے ہوئے، ہم نے صحافیوں کیلئے ہیلتھ انشورنس منظور کروائی، مجھے معلوم ہے کہ ورکرز کن پریشانیوں سے گزرتے ہیں، پیمرا (ترمیمی) بل 2023ءمیں صحافیوں اور ورکرز کے تمام واجبات کی ادائیگی دو ماہ میں کرنے کی بات کی ہے، یہ نہیں کہا گیا کہ انہیں تنخواہ دو ماہ میں ادا کی جائے، اس پر اعتراض اٹھایا گیا کہ یہ لیبر لاز کی خلاف ورزی ہے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیمرا کے تمام اختیارات لے کر اتھارٹی کو دیئے گئے، اس کے بعد یہ اختیارات کونسل آف کمپلینٹ کے پاس ہوں گے، اگر کالا قانون بنانا ہوتا تو اس کے لئے 12 ماہ محنت کی ضرورت نہیں تھی، میں نے کوٹ لکھپت جیل اور اٹک جیل کے باہر اپنی قیادت کے ساتھ اظہار رائے کی آزادی کی جنگ لڑی،پارلیمنٹ کے دو دن رہ گئے ہیں، اس بل پر بہت سی ترامیم آ چکی ہیں، دو دن میں ان ترامیم کو بل کا حصہ نہیں بنایا جا سکتا،نئی پارلیمنٹ آ کر ان ترامیم کو اس بل کا حصہ بنائے گی۔

مزیدخبریں