(24نیوز)بنگلہ دیشی عوام نے بھارتی دراندازی مسترد کردی، شیخ حسینہ کی فرار کے بعد بنگلادیش میں جاری مظاہروں نے شدت اختیار کر لی۔
مظاہروں میں بنگلہ دیشی عوام نے بھارتی نام نہاد کٹھ پتلی حکومت کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی دراندازی کے خلاف غم و غصے کا اظہار کیا، عوام کی جانب سے بھارتی اثرورسوخ اور مداخلت پر بھی شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔
بنگلہ دیشی عوام نے بھارت کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور ہندوؤں کی رہائش گاہوں پر پتھراؤ کیا،بھارت کیخلاف شدید رد عمل کے دوران نواخالی، مہرپور اور کالی مندروں پر بھی حملے کئے گئے۔
بھارت نے صدیوں پہلے جو بنگلہ دیش میں اپنے مذموم سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے سرمایہ لگایا وہ آج اسی کے گلے پڑ گیا،حسینہ واجد پر بھارت نواز ہونے کی چھاپ بہت گہری تھی اور اس بات کے خلاف بھی لوگوں میں ایک ردعمل تھا۔
بھارت کے زیر اثر بنگلادیش کی عوامی لیگ نے انتہا پسند پالیسیوں کے تحت عوام کو اپنے بنیادی حقوق تک سے محروم رکھا،جس طرح شیخ مجیب الرحمٰن کے مجسمے توڑے گئے اس سے معلوم ہوا کہ جو گڑھا حسینہ واجد دوسروں کے لیے کھود رہی تھیں اور خود ہی اس میں گر گئیں۔
اب وقت آ چکا ہے کہ بھارت ہوش کے ناخن لیتے ہوئے دوسرے ممالک کے نجی معاملات میں مداخلت کرنے سے گریز کرے۔