حکومت آئی پی پیز کے معاملے پر عوام کو ریلیف دینے کے لئے تیار نہیں: لیاقت بلوچ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ارشاد قریشی) نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ حکومت آئی پی پیز کے معاملے پر عوام کو ریلیف دینے کے لئے تیار نہیں ہے، اگر حکومت عوام کو ریلیف نہیں دے گی تو حکومت کو حساب دینا ہو گا۔
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے چوتھے دور کے بعد کمشنر آفس راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ 13 دن سے ہمارا دھرنا جاری ہے، بڑی تعداد میں لوگ شریک ہیں، ہمارا دھرنا پرامن ہے، پہلے دن سے ہی بجلی کے بحران کے حل کی بات کررہے ہیں، پٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے معاشی سرکل رک جاتا ہے، آئی پی پیز ایک اندھا کنواں ہے جس میں عوام کا پیسہ غرق کیا جارہا ہے، حکومت آئی پی پیز کے معاملے پر عوام کو ریلیف دینے کے لئے تیار نہیں ہے، ہماری کوشش ہے کہ حکومت میں جان پیدا کریں کہ وہ اس معاملے پر کھڑے ہوں، ہمارے مذاکرات کے نتیجے میں 6 نکات پر تجاویز دی ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ہم نے بھی انہیں مطالبات دیئے ہیں، ہمیں ابھی بھی حکومت کی تجاویز پر تحفظات ہیں، ابھی تک حکومت کی جانب سے بھی بڑا اختلاف سامنے نہیں آیا، حکومتی موقف سن لیا ہے اب جما عت کی کمیٹی سے مشاورت ہونا باقی ہے، ہمارا مارچ کل مری روڈ پر ہو گا، حکومت سے جو بات ہو گی عوام تک پہنچائیں گے، ہم نے حکومتی وفد کو بتایا ہے کہ ان حالات میں بھی عوام کو ریلیف دیا جاسکتا ہے۔
سود سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سود ایک لعنت ہے، مرعات یافتہ طبقے کی مراعات کم کی جائیں تو 50 فیصد فرق پڑ سکتا ہے، حکومت میں موجود لوگ کپیسٹی بلنگ کی مد میں اربوں روپے کے فوائد حاصل کررہےہیں، حکومت کی سنجیدگی تب ظاہر ہو گی جب اسی میں سے راستہ نکلے گا، ہمیں کسی کی نیت پر شک نہیں مگر مفت پٹرول مفت بجلی اور دیگر مراعات عوام کے لئے ناقابل برداشت ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خلیجی ممالک کیلئے لیبر ویزے کے فضائی ٹکٹ ہزاروں روپے فکس ایکسائز ڈیوٹی عائد
لیاقت بلوچ نے جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ سول بیوروکریسی، فوج، جج سب کو سوچنا چائیے کہ ملک کے ان حالات میں یہ سب ممکن نہیں، حکومت کے پاس اس کے علاوہ کوئی حل نہیں کہ آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے، عوام کا پیسہ جہاں اڑایا جارہا ہے اس کو حکومت روکے، چند گنتی کے خاندانوں کو پالنے کے لئے عوام کو مشکلات سے دوچار نہیں کیا جاسکتا، اگر حکومت عوام کو ریلیف نہیں دے گی تو حکومت کو حساب دینا ہو گا۔