(24 نیوز) بنگلادیش میں حسینہ واجد کے اقتدار کا سورج غروب ہوتے ہی عوامی لیگ کے رہنما ملک سے فرار کی کوششیں کرنے لگے۔
5 اگست کو طلبہ تحریک کے باعث حسینہ واجد وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہوگئیں تھیں اور ملک سے فرار ہوکر بھارت میں پناہ لے رکھی ہے،رپورٹس کے مطابق بنگلادیش کے سابق وزیر خارجہ و سابق وزیر اطلاعات کو ڈھاکا ائیرپورٹ سے ملک سے فرار کی کوشش پر گرفتار کیا گیا ہے، دونوں افراد بھارتی دارالحکومت نئی دہلی فرار ہو رہے تھے،بنگلادیشی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز بنگلادیش کے سابق وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) زنید احمد کو بھی گرفتار کرلیا گیا، انہیں ڈھاکا ائیرپورٹ پر موجود عملے نے پکڑ کر ائیرفورس کے حوالے کیا۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر نے حال ہی میں ٹک ٹاک، میٹا اور گوگل حکام سے ملاقاتیں کی تھیں اور ہدایت کی تھی کہ طلبہ تحریک کے حق میں کی گئی پوسٹیں ہٹائی جائیں ، دوسری جانب بارڈر گارڈ بنگلادیش (بی جی بی) نے سرحد سے بھارت فرار ہونے کی کوشش پر عوامی لیگ کے 4 رہنماؤں کو گرفتار کرلیا۔ بنگلادیشی میڈیا نے بتایاکہ فرار کی کوشش میں گرفتار افراد میں سرکاری افسر بھی شامل ہے،بارڈر گارڈ بنگلادیش نے مزید کہا ہے کہ ملک کی موجودہ صورتحال میں شرپسند اور کرپٹ افراد ملک سے فرار کی کوشش کررہے ہیں اور ایسے افراد کی گرفتاری کیلئے پیٹرولنگ اور انٹیلی جنس سرویلنس بڑھا دی ہے،بارڈر گارڈ بنگلادیش نے رابطہ نمبر جاری کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ ملک سے فرار کی کوشش کرنے والے عناصر کی گرفتاری میں مدد کی جائے۔