پشاور:آکسیجن کی کمی سےاموات، ڈائریکٹر سمیت 7 ملازم معطل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)خیبرپختونخوا کے دارلحکومت میں آکسیجن کی کمی سے7کورونا مریضوں کی اموات کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جس کےبعد اب خیبرٹیچنگ ہسپتال کے ڈائریکٹر سمیت 7 افراد کو معطل کردیا گیاہے۔
خیبرٹیچنگ ہسپتال واقعے کی ابتدائی رپورٹ کی روشنی میں انتظامیہ نے فور ی ایکشن لیتے ہوئے ہسپتال ڈائریکٹر سمیت 7 ملازمین کو معطل کردی ہے۔ جن میں ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم طاہر، فیسیلیٹی منیجر طاہر شہزاد، سپلائی چین منیجر علی وقاص، بائیو میڈیکل انجینئر بلال ، آکسیجن پلانٹ اسسٹنٹ نعمت اور آکسیجن پلانٹ کے 2 ملازمین شہزاد اکبر اور وحید شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ محمود خان نے معطل افراد کے خلاف مزید انکوائری کا حکم دیتے ہوئےاعلیٰ سطح اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔جس میں صوبہ بھر میں کورونا کی موجودہ صورتحال اور ایم ٹی آئی ہسپتالوں میں سہولیات کا جائزہ لیا جائے گا۔
دوسری جانب واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے ۔جس میں انکشاف ہوا ہے کہ 5 دسمبر کی رات 12 بجکر 40 منٹ پر اوٹی سے آکسیجن میں کمی سے متعلق فون آیا۔ وحید نامی شخص ڈیوٹی پر موجود تھا لیکن کسی نے کال ریسیو نہیں کیا، آکسیجن روم میں کوئی بھی موجود نہیں تھا۔جس کے بعد آکسیجن پلانٹ کے سپر وائزر نعمت سے رابطہ کیا گیا۔ نعمت خان کے مطابق ڈی جی ہیلتھ کے دئیے گئے 100 آکسیجن سلنڈر موجود تھے۔آکسیجن کی ترسیل کرنے والی گاڑی رات 3 بجکر 15 منٹ پر ہسپتال پہنچی ۔اس وقت تک کچھ مریضوں کو ان کے رشتے دار دوسرے اسپتال لے جاچکے تھے۔
واضح رہے کہ ترجمان خیبر ٹیچنگ اسپتال نے بتایا کہ سردی میں مریضوں کو آکسیجن کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے، تاہم آکسیجن ختم ہونے پر سنٹرل آکسیجن سے سپلائی تین گھنٹے تاخیر سے پہنچی تھی۔ترجمان کے مطابق اسپتال کے مختلف وارڈز میں تشویش ناک حالت میں مریض شدید مشکلات کا شکار رہے، اور بروقت آکسیجن نہ ملنے کے باعث کورونا وارڈ، آئی سی یو اور میڈیکل وارڈ میں تشویشناک حالت میں زیرعلاج 7 مریض دم توڑ گئے۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری اور وزیر صحت کو اسپتال کے بورڈ آف گورنرز سے واقعے کی تحقیقات کروانے کی ہدایت کی تھی۔