چین بھارتی تین گاؤں پر قابض،سیٹلائٹ تصاویر نے ہوش اڑادیئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)چین بھارتی ریاست ارونا چل پردیش میں مزید تین گاؤں پر قابض ہوگیا، لیکن بھارت کو خبر تک نہ ہوئی۔نئی سیٹلائٹ تصویروں نے بھارت کے ہوش اُڑا کررکھ دیئے جس کے بعد بھارت کی طرف سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ چین نے ڈوکلام سے صرف 7 کلومیٹر دور مزید علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے۔سیٹلائیٹ تصویروں میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چین نے بھارت اور بھوٹان کے ساتھ متنازع علاقے میں گاؤں بسائے ہیں اور متنازع علاقے میں 50 سے زائد تعمیرات مکمل کرلی ہیں۔چین کی جانب سے بھارت کے گاؤں آباد کرنے کے حوالے سے بھارتی بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ چین سوچے سمجھے منصوبے کے تحت متنازع علاقے میں ہان اور تبت کے باشندوں کو آباد کر رہا ہے۔دوسری جانب چین کا مؤقف ہے کہ یہ علاقہ چین سے ہی تعلق رکھتا ہے اور تاریخی طور پر جنوبی تبت کا حصہ ہے۔
یاد رہے کہ پہلے بھی بھارت کی جانب سے چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) پر لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل او اے سی) کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا تھا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازع ایک بار پھر شروع ہو گیا تھا۔بھارتی فوج نے الزام عائد کیا تھا کہ پی ایل اے نے 29 اور 30 اگست کی شب ایل او اے سی پر اشتعال انگیز نقل و حرکت کی جسے روک دیا گیا۔ذرائع کے مطابق صورت حال پر قابو پانے کے لیے بریگیڈ کمانڈر سطح کی فلیگ میٹنگ چوشول پر ہو رہی ہے۔دوسری جانب چین نے بھارتی الزام مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ چینی سرحدی فوج نے کبھی لائن آف ایکچوئل کنٹرول پار نہیں کی۔چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پیپلز لبریشن آرمی کے سرحدی اہلکار لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی سختی سے پاسداری کرتے ہیں۔