نیا انسولین مالیکیول ذیابطس ون کے مریضوں کا محفوظ اور آسان علاج
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)شوگر کے مریضوں کو روزانہ انسولین کی ضرورت پڑتی ہے اور اس کی درست مقدار استعمال کرنی ضروری ہوتی ہے، تاہم اب شوگر کے مریضوں کے لئے امید افزا خبر سامنے آگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈنمارک کی کوپن ہیگن یونیورسٹی اور بائیوٹک کمپنی گیوبرا نے ایک نیا انسولین مالیکیول تیار کیا ہے جو مستقبل قریب میں ذیابیطس کے مریضوں کے لئے درست مقدار میں انسولین کی مقدار کو یقینی بنائے گا۔کوپن ہیگن یونیورسٹی کے پروفیسر کیونڈ جے جینسن نے بتایا کہ ہم نے اس قسم کی انسولین کی جانب پہلا قدم بڑھایا ہے جو جسم کے اندر خودکار طور پر بلڈ شوگر لیول کے مطابق مطابقت پیدا کرلیتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس سے ذیابیطس ٹائپ ون کے مریضوں کی زندگی میں نمایاں بہتری آسکے گی۔محققین نے انسولین کی یہ قسم ایک بلٹ ان مالیکیول کے ذریعے تیار کی ہے جو محسوس کرسکتی ہے کہ جسم میں بلڈ شوگر کی مقدار کتنی ہے۔
جسم میں بلڈ شوگر لیول بڑھنے پر یہ مالیکیول تیزی سے متحرک ہوکر مزید انسولین خارج کرتا ہے، اگر بلڈ شوگر کی سطح گرتی ہے تو انسولین کی کم مقدار کا اخراج ہوتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ یہ مالیکیول مسلسل انسولین کی کم مقدار کو خارج کرتا ہے، مگر یہ مقدار ضرورت کے مطابق بدلتی رہتی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے ذیابیطس ٹائپ ون کے مریضوں کے لئے محفوظ اور آسان علاج فراہم کیا جاسکے گا، آج اس بیماری کے شکار افراد کو دن بھر میں کئی بار انسولین کو انجیکٹ کرنا پڑتا ہے اور مسلسل بلڈ شوگر لیول پر نظر رکھنی پڑتی ہے۔ان کے بقول اس نئی قسم کی بدولت ایسا نہیں ہوسکے گا اور جب کوئی فرد نئے انسولین مالیکیول کو انجیکٹ کرے گا تو اسے دن بھر میں دوبارہ لگانے کی کم ضرورت ہوگی۔اگرچہ خودکار انسولین ایک اہم پیشرفت ہے مگر یہ کب تک عام استعمال کے لئے دستیاب ہوگی، ابھی کچھ کہنا مشکل ہے۔