والد کو بتایا گاناچاہتی ہوں تو کہا نام سے بیگ ہٹا دینا،آئمہ بیگ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) کسی کو یہ نہیں پتہ کہ میرا اللہ کے ساتھ کیا تعلق تھا، ہے یا پھر رہے گا، زندگی میں کن چیزوں سے گزری اور کن چیزوں نے مجھے میرے رب کے قریب کرکے میرا ایمان مضبوط کیا، یہ صرف میں جانتی ہوں۔ یہ با ت گلوکا رہ ،ادا کا رہ آئمہ بیگ نے انٹر و یو کے دورا ن بتا ئی۔
ًتفصیلا ت کے مطا بق ’نامعلوم افراد‘ اور ’طیفا ان ٹربل‘ سمیت متعدد فلموں، کوک اسٹوڈیو میں آواز کا جادو جگانے والی آئمہ بیگ گلوکاری کی وجہ سوشل میڈیا پر فعال رہتی ہیں تاہم صارفین ان کی گائیگی سے ہٹ کر ان کے فیشن میں دلچسپی رکھتے ہیں کیونکہ نوجوان گلوکارہ فیشن آئیکون بھی سمجھی جاتی ہیں اور اکثر اپنے لباس کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہتی ہیں۔ایک انٹریو میں جب ان کے لباس سے متعلق سوال پوچھا گیا کہ ”انہیں کیسا لگتا ہے جب سوشل میڈیا پر ان کی تصاویر پر کوئی کمنٹ میں یہ پوچھتا ہے کہ کیا آپ مسلمان ہیں ؟سوال کے جواب میں آئمہ بیگ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں آپ کسی کے ایمان پر سوال نہیں اٹھاسکتے۔گلوکارہ نے کہا کہ اپنے اندر سے میں بخوبی واقف ہوں لیکن میں کسی کو کھول کر نہیں دکھاسکتی کہ میرا رب کے ساتھ کیا تعلق ہے جب کہ کسی کے لباس سے اس بات کا تعین نہیں کیا جاسکتا کہ وہ شخص مسلمان نہیں ہے، یہ کہنا بہت آسان ہے کہ آپ مسلمان نہیں کیوں کہ آپ نے مسلمانوں والا لباس نہیں پہنا۔ایک اور سوال کے جواب میں آئمہ بیگ کا کہنا تھا کہ لوگوں کا ایک ذہن بن چکا ہے کہ مسلمانوں کو ایسا لباس پہننا چاہیے اور وہ ہر ایک کو اسی لباس میں دیکھنا چاہتے ہیں جب کہ اسلام بہت پرامن مذہب ہے، اسلام میں کچھ لوگوں کو جو فساد دکھائی دیتا ہے وہ حقیقت نہیں بلکہ معاشرے کے ایک طبقے کی جانب سے پیدا کردہ ہے۔گلوکارہ نے انکشاف کیا کہ میرا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے ہے اور جب میں نے اپنے والد کو یہ بتایا کہ میں گلوکارہ بننا چاہتی ہوں تو میرے والد نے مجھے کہا، اپنے نام کے آگے سے بیگ ہٹا دینا۔