(مانیٹرنگ ڈیسک) روہنگیا مہاجرین نے فیس بُک پر 150 ارب ڈالر کا مقدمہ کردیا، مقدمے کےمتن میں کہا گیا ہے کہ فیس بُک نےمیانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر تشدد کو فروغ دیا۔
درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ سوشل میڈیا کمپنی فیس بک نے روہنگیا کمیونٹی کیخلاف کئی برس تک نفرت انگیز مواد اور خطرناک جھوٹی معلومات کو پھیلنے کی اجازت دیئے رکھی۔ فیس بُک کے الگورتھم نے روہنگیا مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز بیانات کو بڑھاوا دیا، سوشل میڈیا کمپنی نےحقائق کی جانچ کیلئے مقامی سیاسی صورتحال سے باخبر افراد کی خدمات حاصل نہیں کیں۔
فیس بک نے روہنگیا کمیونٹی کیخلاف تشدد کو ہوا دینے والے اکاؤنٹس اور مواد کو ڈیلیٹ نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں:دفتری اوقات کار میں کمی۔۔ہفتہ ۔ اتوار چھٹی
کمپنی نے میڈیا اور خیراتی اداروں کی متعدد وارننگز کے باوجود مناسب اور بروقت اقدامات نہیں کئے، کمیونٹی نے قانونی مطالبہ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی میں ناقابلِ فراموش کردار پرفیس بُک 150 ارب ڈالر کا معاوضہ ادا کرے۔
یہ بھی پڑھیں:مریم نواز کی گانا گانے کی ایک اور ویڈیو سامنے آگئی
واضح رہے کہ فیس بُک پر مقدمہ امریکی شہر سان فرانسسکو میں دائر کیا گیا ہے، مقدمہ کرنے والوں میں امریکا اور برطانیہ میں مقیم درجنوں روہنگیا مہاجرین شامل ہیں۔
یاد رہے کہ میانمار میں 2017 میں فوجی کریک ڈاؤن کے دوران کم و بیش 10 ہزار روہنگیا مسلمانوں کو شہید کر دیا گیا تھا۔