افغان لڑکیوں اورخواتین کے مسائل۔۔ملالہ یوسف زئی کی امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات

Dec 07, 2021 | 23:28:PM

(مانیٹرنگ ڈیسک)لڑکیوں کے تعلیمی حقوق کے لئے کام کرنے والی انسانی حقوق کی کارکن پاکستانی نژاد ملالہ یوسف زئی نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن سے ملاقات کی ہے اور افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم اور ملازمت کے حق کے لئے ضروری اقدامات پر زور دیا ہے۔

العریبہ چینل کی ویب رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ میں بند کمرے کی ملاقات سے پہلے امریکی وزیر خارجہ نے صحافیوں کے سامنے ملالہ یوسفزئی کو خوش آمدید کہتے ہوئے تعلیم کے میدان میں مساوات کے لئے ان کے کام کو قابل تقلید قرار دیا۔سیکرٹری بلینکن کا کہنا تھا کہ امریکا اور صدر بائیڈن کیلئے خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم اہم معاملہ ہے اور ملالہ جس طرح اپنے کام سے تبدیلی لا رہی ہیں اور نوجوان لڑکیوں اور خواتین کی تعلیم کے لئے راہ ہموار کر رہی ہیں وہ مشعلِ راہ ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ یہ جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں کہ اس مقصد کے لئے آج ملالہ ان کے سامنے کیا تجاویز پیش کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں:سچن ٹنڈولکر  کی بیٹی سارہ نے ماڈلنگ شروع کر دی،ویڈیو نے دھوم مچا دی

اس موقع پر گہرے نیلے رنگ کے شلوار قمیض میں ملبوس ملالہ نے سیکریٹری بلینکن کا شکریہ ادا کرتے ہی انہیں یاد دلایا کہ کیونکہ ابھی ہی تعلیم کے حوالے سے خواتین کے لئے مساوی مواقع کی بات کی گئی ہے، ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئیے کہ افغان خواتین اور لڑکیوں سے ان کا یہ حق چھن چکا ہے۔ملالہ نے بتایا کہ افغان لڑکیاں اس وقت کالج یونیورسٹی سطح کی تعلیم سے محروم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت افغان خواتین اور کارکنوں کے ساتھ کام کر رہی ہیں اور ان سب کا یہی کہنا ہے کہ ملازمت اور تعلیم ان کا بنیادی حق ہے۔ملالہ نے سیکریٹری بلینکن سے ملاقات کے دوران ایک 15 سالہ افغان لڑکی ستودہ کا خط، جو وہ اپنے ساتھ لیکر آئیں تھیں، با آواز بلند پڑھا۔خط میں درج تھا کہ "جتنا طویل عرصہ تعلیمی درسگاہوں کے دروازے خواتین پر بند رہیں گے، ایک بہتر مستقبل کے لئے ہماری امیدیں اتنی ہی دم توڑتی جائیں گی۔ امن اور تحفظ کے لئے خواتین کی تعلیم اہم ہے۔ خواتین کے تعلیم جاری نہ رکھنے کا اثر افغانستان پر بھی پڑے گا۔ بطور ایک لڑکی، بطور ایک انسان میں آپ کو یہ بتانا چاہتی ہوں کہ میرے بھی حقوق ہیں۔ دنیا کے کسی بھی دوسرے انسان کی طرح امن و امان، تعلیم حاصل کرنا اور کھیلنا افغان شہریوں کا حق ہے".

ملالہ نے اس موقعے پر زور دیا کہ امریکہ، اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر کام کرے تاکہ بچیاں اسکولوں اور یونیورسٹیوں کو لوٹ سکیں، خواتین ملازمت پر واپس جا سکیں اور انسانی بنیادوں پر اس مقصد کے لئے ضروری امداد فوری فراہم کرنے کا بندوبست کیا جائے۔

واضح رہے کہ طالبان نے اس بار پہلے کے مقابلے میں نسبتاً نرم طرز حکومت کا عندیہ دیا ہے اور بعض صوبوں میں سیکنڈری سکول کھولنے کی اجازت دیدی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستانی ریلوے ڈرائیور کا انوکھا کام۔۔ٹرین روک کر دہی لینےچلا گیا۔۔پھر کیا سزاملی۔۔؟

مزیدخبریں