روس سے تیل کی سپلائی متوقع ، جلد خوشخبری ملے گی،چودھری سالک حسین
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وفاقی وزیر سرمایہ کاری چودھری سالک حسین نے کہاہے کہ روس سے تیل کی سپلائی متوقع ہے، جلد خوشخبری ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری چودھری سالک حسین کا کہنا تھا کہ روس سے تیل خریدنے کے معیشت پر واضح مثبت اثرات ہوں گے جس سے عام شہریوں اور صارفین کو ریلیف ملے گا۔
چودھری سالک حسین کا کہناتھا کہ روسی تیل کی درآمد سے پاکستان میں تیل کی قیمتوں میں استحکام آئے گا ،معیشت میں بہتری آئے گی، انشااللہ جلد خوشخبری سننے کو ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بلدیاتی انتخابات؛ نریندر مودی کا دارالحکومت دہلی پر اقتدارختم
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزارت پٹرولیم کے ذرئع نے دعویٰ کیا ہے کہ روس سے پاکستان کو 30 ڈالر فی بیرل تک سستا تیل ملے گا جس سے عوام کو 42 روپے فی لیٹر تک ریلیف مل سکتا ہے۔
ذرائع کی رپورٹ کے مطابق روس سے درآمد شدہ تیل کی قیمت تقریبا 182 روپے فی لیٹر تک ہو سکتی ہے، روس سے ساڑھے 65 ڈالر فی بیرل تک تیل درآمد ہونے کا امکان ہے، پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 41 سینٹ فی لیٹر تک ہوگی۔
ڈالر ایکسچینج ریٹ کے مطابق پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 92 روپے 27 پیسے لیٹر بنتی ہے، پیٹرول فی لیٹر مقامی ٹیکس 90 روپے تک ہیں، درآمد ی تیل آنے پر پیٹرول کی قیمت 42 روپے فی لیٹر کم ہو سکتی ہے۔
خیال رہے گزشتہ روز وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ روس ہمیں رعایت قیمت پر تیل فراہم کرے گا، روس پاکستان کو ڈیزل اور پٹرول کم قیمت پر دے گا۔ روس کا دورہ توقع سے زیادہ کامیاب رہا، وزیراعظم نے کہا میں چاہتا ہوں کہ ہر نوجوان کو نوکری ملے، آگے بڑھنے کیلئے ہمیں ترقی کی شرح کو بڑھانا ہوگا، معیشت چلے گی تو ملک آگے چلے گا، ملک کی معیشت کو 7 فیصد تک آگے بڑھانا ہوگا۔
مصدق ملک کا مزید کہنا تھا روس کے پاس ابھی ایل این جی موجود نہیں ہے لیکن روس میں نجی کمپنیوں سے ایل این جی کیلیے بات چیت شروع ہوگئی ہے، روس کے سرکاری ایل این جی کارخانوں سے بھی بات چیت شروع ہو گئی ہے۔
وزیر مملکت نے بتایا کہ روس سے پائپ لائن سے متعلق بھی گفتگو کی گئی، روس کی حکومت ایل این جی کے نئے کارخانے بنا رہی ہے، روس کے نئے کارخانوں سے ایل این جی کے نئے معاہدے کریں گے۔