فلسطینی پاکستان کو کیوں پکارہے ہیں؟

Dec 07, 2023 | 09:29:AM

Read more!

 ’’اسرائیل اچانک  غزہ  پر حملہ کرکے اسے ہمیشہ کے لیے ختم کر دینا چاہتا تھا، ہم  نے اسرائیل کے حملے سے قبل  اپنے دفاع  میں اسرائیل پر حملہ کیا،اسرائیل غزہ  اور  بیت المقدس پر ہمیشہ کے لیے قبضہ کرلینا چاہتا تھا، دوسری طرف مسلمان ممالک سے اسرائیل کو تسلیم کرانےکا پلان چل رہا تھا، اوسلو  معاہدے  پر عمل درآمد نہیں ہوا، ہمارے مزید علاقوں پر قبضے ہوئے ہیں، ہمارے مجاہدین ہر سطح پر اسرائیل کو ناکوں چنے چبوا رہے ہیں، فلسطینیوں کو  پاکستان سے بڑی امیدیں ہیں، پاکستان ایک  بہادر ملک ہے، اگر یہاں  سے اسرائیل کو  روکا گیا تو ظلم رک  سکتا ہے، ہمیں پاکستان سے بہت امید ہےکہ یہ مجاہدین کا ملک ہے،اسرائیل کا ساتھ امریکا اور دیگر ممالک دے رہے ہیں، ہمیں امید ہےکہ اسرائیل پسپا ہوگا اور حق کی فتح ہوگی‘‘

یہ الفاظ  فلسطین کے سابق وزیراعظم اور اسرائیل کیخلاف نبرد آزما حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے ہیں ۔انہوں نے یہ تقریر پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کی ہے۔سوال یہ ہے کہ فلسطینی عرب ممالک کے بجائے پاکستان کو اسرائیل کیخلاف کیوں پکار رہے ہیں،وہ کیوں چاہتے ہیں کہ پاکستان ان کا دفاع کرے؟ اس پر سینئر تجزیہ کار سلیم بخاری کہتے ہیں کہ غزہ میں گھمبیر صورتحال ہے،اسرائیل کو کسی کی کوئی پرواہ نہیں،اس کا جو جی چاہ رہا ہے وہ کرر ہا ہے۔

مسلم ممالک مذمتوں سے آگے نہیں بڑھ رہے ،دوسری طرف امریکا اسرائیل کو عملی طور پر مدد فراہم کررہا ہے۔اسماعیل ہنیہ نے اس لئے پاکستان کو پکارا ہے کہ پاکستان ایک تسلیم شدہ جوہری طاقت ہے،اسرائیل تسلیم شدہ نہیں ۔اور کہا جاتا ہے کہ اس کے پاس بھی جوہری اثاثے موجود ہیں ۔اسرائیل ہمیشہ سے پاکستان سے خوفزدہ ہے،اس کا اظہار اسرائیلی وزیر اعظم بھی کرچکا ہے،میں یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ پاکستان پوری طاقت سے فلسطین کے ساتھ کھڑا ہوجائے تو دنیا کا نقشہ بدل جائے گا ،دنیا میں کوئی ایسا ملک ہے جس سے اسرائیل کی جان جاتی ہے تو وہ پاکستان ہے۔

مزیدخبریں