افغانستان عالمی دہشت گرد تنظیموں کا گڑھ بن گیا

Dec 07, 2023 | 15:47:PM

(24نیوز) افغانستان سے 23 دہشت گرد تنظیمیں امریکا، چین اور پاکستان سمیت لگ بھگ 53 ممالک میں دہشت گردی پھیلاتی ہیں، ان تنظیموں میں ٹی ٹی پی سمیت القاعدہ، جماعت الاحرار، حزب التحریر، جنداللہ، آئی ایم یو اور بلوچ گروپس شامل ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق افغانستان سے دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں ممالک میں پاکستان سر فہرست ہے،  23 میں سے 17 دہشت گرد تنظیمیں صرف پاکستان کو نشانہ بناتی ہیں،ذرائع  کا کہنا ہے کہ افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے والی تنظیموں میں ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار اور بلوچ دہشت گرد تنظیمیں شامل ہیں جبکہ افغانستان سے ہی القاعدہ یورپ اور امریکا، تحریکِ اسلامی ترکمانستان اور چین جب کہ آئی ایم یو ازبکستان کو نشانہ بناتی ہے اسی طرح افغانستان سے ہی جند اللہ ایران میں، داعش یورپ اور امریکا میں جب کہ حزب التحریر اور جماعت الاحرار پاکستان میں دہشت گردی پھیلاتی ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ افغانستان خطے میں دہشت گرد تنظیموں کی باقاعدہ مالی معاونت کررہا ہے،پاکستان میں گزشتہ سال دہشت گردی کی بڑھتی لہر میں ٹی ٹی پی اور افغان حمایت کا مرکزی کردار رہا۔

آپریشن ضرب عضب اور ردّ الفساد سے تقریباً ختم ہونے والی ٹی ٹی پی،  افغان طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد دوبارہ متحرک ہو گئی ہے تاہم 2015 سے 2020 تک پاک فوج کے آپریشنز کی بدولت ٹی ٹی پی کے حملے مسلسل کم ہوتے گئے،ایشیا پیسیفک فورم کا کہنا ہے کہ 2020 کے بعد سے ٹی ٹی پی کے حملوں میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، ٹی ٹی پی نے پاکستان میں 2020 میں 49، 2021میں 198جبکہ 2022 میں 237 حملے کئے، گزشتہ برس ٹی ٹی پی کے 317 حملوں میں 389 پاکستانی شہید ہوئے۔

پاکستان میں حالیہ دہشت گرد ی کے واقعات میں بھی افغانستان میں چھوڑا جانے والا امریکی اسلحہ استعمال ہوا تھا پچھلے دو برسوں میں پاکستان میں ہونے والے تمام خودکش حملہ آور بھی افغان تھے

جس سے لگتا ہے کہ ٹی ٹی پی کو افغان طالبان کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے، طالبان حکومت نے پاکستان کے بارہا مطالبے پر بھی کوئی ایکشن نہ لیا۔

امریکی نمائندہ برائے امن پروگرام کے مطابق ٹی ٹی پی افغانستان میں دہشتگردوں کی تربیت اور ان کے لئے فنڈز اکٹھا کرنے کیلئے متحرک ہے۔

مزیدخبریں