تمام فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دے دی جائے، اسرائیلی وزیر پھر آپے سے باہر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) ایٹم بم کے استعمال سے غزہ میں نسل کشی کے مطالبے کے چند دن بعد اب پھر اسرائیلی وزیر سٹپٹا گیا۔ صہیونی ریاست کے ثقافتی ورثہ کے وزیر امیچائی یاہو نے اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کردیا۔
امیچائی یاہو عبرانی اخبار ’یدیوت احرونوت‘ سے القدس میں فائرنگ حملے کے بارے میں بات کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے فلسطینی قیدیوں کو ’میدان میں پھانسی‘ دینے اور مستقبل میں قیدیوں کے تبادلے کے کسی بھی معاہدے کو روکنے کا مطالبہ کر دیا۔
اخبار کے مطابق چند روز قبل القدس میں ہونے والے اس حملے کے دوران اسرائیلی پولیس نے غلطی سے ایک اسرائیلی آباد کار ویل کاسٹل مین کو ہلاک کر دیا تھا جو حملہ آوروں کو مارنے کیلئے مدد کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: فلسطینی پاکستان کو کیوں پکارہے ہیں؟
اسرائیلی عہدیدار نے کہا ہے کہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے۔ اس جنگ میں شہری وہی ہیں جو صحیح طریقے سے برتاؤ کرتے ہیں اور وہی حفاظت کرنے والے ہیں۔ ہمیں ان پر بھروسہ کرنا چاہیئے۔ اس واقعے میں خرابی ہوئی اور یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔
اسرائیلی وزیر نے عرب اور بین الاقوامی غصے کو جنم دیا تھا جب اس نے پہلے کہا تھا کہ غزہ پر ایٹمی بم پھینکنا ایک ممکنہ حل ہے۔ غزہ کی پٹی کو روئے زمین پر باقی نہیں رہنا چاہیئے۔ اسرائیل کو وہاں دوبارہ بستیاں قائم کرنا ہوں گی۔