جنید جمشید: یادیں آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں
2007 میں 500 بااثرمسلم شخصیات میں شامل ہوئے،2014 میں تمغہ امتیاز سے نوازاگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)معروف نعت خواں جنید جمشید کو مداحوں سے بچھڑے 6 برس بیت گئے لیکن ان کی یادیں اور آواز آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔
جنید جمشید 7 دسمبر 2016ء کو پی آئی اے کے اس بدقسمت طیارے میں سوار تھے جو چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہواتھا،اس وقت جنید جمشید اپنی اہلیہ کے ہمراہ چترال میں تبلیغی دورے کے بعد اسلام آباد واپس آرہے تھے۔
جنیدجمشید نے اپنے میوزک کیریئر کا آغاز وائٹل سائنز بینڈ سے کیاتھا،پہلے البم کی ریلیز نے ہی انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا،گیت "دل دل پاکستان" نے مقبولیت کا ریکارڈ قائم کیا، 1999 میں ان کی دوسری سولو البم کے کئی گیت بھی بہت مقبول ہوئے تھے،2002 میں اپنی چوتھی اور آخری البم کے بعد جنید جمشید کا مذہب کی طرف رجحان ہوگیاتھاجس کے بعدوہ معروف نعت خواں کے طور پرسامنے آئے۔
یہ بھی پڑھیں:بچپن میں زینب مارکیٹ جانا اور گول گپے کھانابہت پسندتھا،ماہرہ خان
جنید جمشید کو2007 میں 500 بااثرمسلم شخصیات میں شامل کیا گیاتھا،2014 میں انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ امتیاز سے بھی نوازاگیاتھا۔