(24نیوز)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ حکومت نے بیرسٹر گوہر کو کہا سنگجانی میں بیٹھیں عمران خان کو رہا کردیں گے۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں پیشی کے موقع پر علیمہ خان نے روسٹرم پر آکر کہا کہ ہم ڈیڑھ سال سے عدالتوں میں آ رہے ہیں، ادھر ججز تبدیل ہوتے رہے ہیں۔ ضمانتیں کنفرم نہیں ہوئیں، پہلے تفتیشی افسران پیش نہیں ہو رہے تھے۔
جج نے استفسار کیا کہ آپ ہمیں بتا دیں کیا وجہ ہے کیوں ضمانتیں کنفرم نہیں ہورہیں۔ میں جب ٹرانسفر ہوکر ادھر آیا تو پی ٹی آئی کی 3 سو سے زائد ضمانتیں تھیں۔ اب ضمانتوں کی تعداد 170 رہ گئی ہے، بہت سے لوگ بے گناہ ہوکر گھروں کو جاچکے ہیں۔ اگر تفتیش مکمل نہیں کررہے تو پولیس والوں کو سزا دوں؟۔ میں آخری موقع دے رہا ہوں، پولیس آئندہ اپنی تفتیش مکمل کرے۔ آئندہ اس ضمانت میں تاریخ نہیں ہوگی۔
علیمہ خان نے کہا کہ 4اکتوبر کو ہم جیل میں تھے، ان مقدمات میں بھی نامزد کردیا گیا۔ ہم ان مقدمات میں کیسے نامزد ہوئے؟۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ یہ ان مقدمات میں کیسے نامزد ہوئیں، جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ انہوں نے کارکنوں کو اُکسایا۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے بتایا کہ آج تین چار کیسز میں حاضری تھی، جناح ہاؤس کیس کا ٹرائل شروع نہیں ہو رہا، تفتیشی نے پہلی بار کہا کہ شامل تفتیش ہو گئے ہیں۔ ہم ضمانت نہیں، 9مئی کا ٹرائل شروع کروانا چاہتے ہیں۔ لوگوں کی زندگیاں خراب کر رہے ہیں۔ پراسیکیوٹر کے پاس شواہد ہی موجود نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرائل میں عدالت کو بھی شرمندگی ہو گئی کہ لوگوں کے ڈیڑھ سال ضائع کیے۔ ہمارے خلاف 5 اکتوبر کے مقدمے میں کردار کا پولیس کو پتا نہیں تھا۔ انصاف کے نظام کا تماشا دیکھ رہے ہیں۔ علیمہ خان نے دعویٰ کیا کہ احتجاج کے لیے جب لوگ آنا شروع ہوئے تو حکومت نے خوفزدہ ہو کر بیرسٹر گوہر کو بلایا۔ حکومت نے بیرسٹر گوہر کو کہا کہ سنگجانی میں بیٹھیں بانی پی ٹی آئی کو رہا کر دیں گے۔ علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے قوم کو جوڑ کر رکھا ہوا ہے۔ ہمیں اس کی قدر کرنی چاہیے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام گفتگو ہورہی ہے تمام زاویوں کو دیکھا جائے گا۔ ہم چاہتے ہیں ملک کو فلاح کی راہ پر چلائیں، ملک میں امن ہو۔ اس کے لیے جو بھی عمل ہوگا وہ ہم کریں گے۔ سیاسی عمل جاری رہتا ہے اس میں رکاوٹ نہیں آنی چاہیے۔
بعد ازاں انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیراؤ سمیت دیگر مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی ضمانتوں میں 18 جنوری تک توسیع کرتے ہوئے پولیس سے تفتیشی رپورٹ طلب کرلی۔