(24نیوز)کارسرکار میں مداخلت کرنا حلیم عادل شیخ کو مہنگا پڑگیا۔ تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران سرکاری ملازمین پر حملے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا، ایف آئی آر میں70ساتھی بھی نامزد ،مقدمہ میں اقدام قتل اور مالی نقصان پہنچانے کی دفعات بھی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد تجاوزات آپریشن میں ملیرمیمن گوٹھ اور گڈاپ پر کئی فارم ہاوسزمسمارکئے گئے تو حلیم عادل شیخ اور کارکنوں نےآپریشن کے خلاف احتجاج کرکے سپرہائی وے بلاک کردیا۔ احتجاج کے سبب سپرہائی وے پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، ہزاروں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف مقدمہ کی درخواست جمع کرا دی۔ پیپلزپارٹی رہنماؤں کا کہنا تھا پی ٹی آئی کا دہرا معیار سامنے آیا، پنجاب میں کارروائی ہوتی تو وزیراعظم شاباش دیتے۔
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کادعویٰ تھا سندھ حکومت نے سیاسی انتقام میں قانونی فارم ہاوسز گرائے۔ جواب پیپلزپارٹی سے بھی فورا آیا، مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کی گئی جسے پی ٹی آئی اپوزیشن لیڈر کےخلاف کارروائی کارنگ دے رہی ہے، سعید غنی نے بھی انکی تائیدکی۔