(24نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے تحریک انصاف حکومت کی سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے ساتھ ’بیک ڈور ڈیل کی واضح تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس طرح کی ڈیل پارٹی کے بنیادی فلسفے کے خلاف ہے۔
سندس فاؤنڈیشن کی تقریب میں صحافیوں کی جانب سے مشکوک رقم کی لین دین کے کیس میں طبی بنیادوں پر آصف زرداری کی ضمانت بعد از گرفتاری ملنے کے پس منظر میں پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں پیپلزپارٹی صرف واحد جماعت ہے جس کی صرف سندھ میں حکومت ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کرپشن کیسز میں اپنی قیادت کے لئے کلین چٹ حاصل کرنے کو دباؤ کا حربہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی مسلم لیگ (ن) کو اس کے مقاصد حاصل کرنے میں مدد دینے کے لئے ساتھ نہیں چل سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ہر پی ڈی ایم کی جماعت اپنے مقاصد کو دیکھ رہی اور یہاں ایسا کچھ نہیں جو انہیں ایک ساتھ رکھ سکے۔ پی ڈی ایم کی جماعتوں نے ماضی میں غلط کام کرکے راہ فرار اختیار کی لیکن اب یہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف ہوگئے ہیں اور عوام کی لوٹی ہوئی دولت واپس کئے بغیر ریلیف حاصل کرنا چاہ رہے ہیں جو کہ ناممکن ہے۔ شبلی فراز نے طنزیہ انداز میں کہا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کی جانب سے کئی تاریخیں دی گئیں جو گزر گئیں اور یہ مستقبل میں بھی آسانی سے گزر جائیں گی۔دوران گفتگو ایک سوال کہ کیا مسلم لیگ (ق) عمران خان کو بلیک میل کرنے میں کامیاب ہوگئی کیونکہ اس کی قیادت نے اچانک وزیراعظم کی تعریفیں شروع کردی ہیں کے جواب میں شبلی فراز نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) پی ٹی آئی حکومت کی اتحادی ہے اور وہ تمام سیاسی معاملات کو اچھے سے سمجھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت آگے بڑھ رہی ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے اتحادی اس کی حمایت کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ کام کرنے کو راضی ہیں۔
علاوہ ازیں ایک سوال کے جواب میں شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کی سینئر قیادت تحریک لبیک کی قیادت سے رابطے میں ہے اور امید ہے معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ تحریک لبیک نے گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کے لئے حکومت کو 16 فروری کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے۔