(24نیوز)آرمینیا میں مسلمان اور پاکستانی ہونا جرم بن گیا ، کمسن بچی پر بہیمانہ تشدد اور زیادتی کا اندوہناک واقعہ سامنے آیا ہے ۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق آرمینیا کے دارالحکومت یریوان میں کنڈرگارٹن میں جانے والی ایک چھوٹی پاکستانی لڑکی کو کنڈرگارٹن کے عملے اور اساتذہ نے صرف اس وجہ سے ظالمانہ تشدد کا نشانہ بنایا کہ اس کا والد ایک مسلمان اور پاکستانی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق مسلمان پاکستانی بچی کیساتھ زیادتی کی کی گئی، اس کے ہاتھ اور گردن کو رسی سے باندھ دیا گیا، اس کے سینے کو لوہے کے گرم کھلونے سے جلایا گیا، اسے مٹی، گھاس، فضلات کھانے پر مجبور کیا گیا،یریوان میں کنڈرگارٹن کے بچی کے خلاف تشدد کے بارے میں رپورٹ پولیس کو موصول ہوئی تھی۔
پولیس کے محکمہ تعلقات عامہ اورمعلومات کے نائب سربراہ ایڈگر جانویان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کہ پولیس کو اس طرح کا اشارہ ملا ہے ، فی الحال کیس کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔
بچی کے والد نے قانون نافذ کرنے والے افسروں سے رابطہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی بیٹی 2016 کو پیدا ہوئی تھی اور 2019 سے کنڈر گارٹن جا رہی تھی ۔ بچی کے ساتھ ہونے والا ناروا سلوک صرف اس وجہ سے ہوا کہ وہ مسلمان اور پاکستانی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گینگ ریپ کا شکار بہن کیساتھ بھائی نے ایسا سلوک کیا کہ انسانیت بھی شرما جائے
خیال رہے کہ آرمینیا کے ساتھ پاکستان کے کسی قسم کے سفارتی و تجارتی تعلقات نہیں ہیں اور نہ ہی پاکستان نے آرمینیا کو تسلیم کیا ہے ۔ گزشتہ برس آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ہونے والی روزہ جنگ میں پاکستان نے کھل کر آذربائیجان کی حمایت کی تھی ۔
یہ بھی پڑھیں: بیوی کا سر قلم کرکے سڑکوں پر گھمانے والا درندہ گرفتار