(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ تہران مطالبہ کرتا ہے کہ یورپی ممالک امریکی وعدہ خلافیوں اور بے عملی کا نوٹس لیتے ہوئے اس سے باہر نکلیں اور واشنگٹن کو اب اپنی وعدہ خلافیوں اور بے عملی سے باز آنا چاہئے ۔
ایرانی ٹی وی چینل سحر کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے پیر کو اپنی ہفتے وار پریس بریفنگ میں ویانا مذاکرات کے آٹھویں دور کے مذاکرات پھر سے شروع ہونے کے بارے میں کہا کہ ایران کو توقع ہے کہ تمام وفود منجملہ امریکہ، پابندیوں کے خاتمے اور ایٹمی سمجھوتے کے سلسلے میں اپنے وعدوں پر عمل کرنے کے لئے واضح ایجنڈے کے ساتھ واپس آئیں گے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی حکام کے اس بیان پر کہ وہ ایٹمی سمجھوتے کی پاسداری کے تعلق سے آئندہ حکومت کے بارے میں ضمانت نہیں دے سکتے کہا کہ ایران اور گروپ چار جمع ایک اور یورپی یونین کے نمائندے کا اصرار ہے کہ امریکی حکومت کو آئندہ کے لئے صحیح ضمانت دینا چاہئے۔ترجمان وزارت خارجہ نے زور دے کر کہا کہ امریکی حکام کوجان لینا چاہئے کہ تخریبی اقدامات اورغلط فیصلوں منجملہ ایٹمی سمجھوتے سے غیرقانونی طور پر باہر نکل جانے کی قیمت ایرانی عوام اپنی جیب سے نہیں ادا کرسکتے اورامریکہ کو ایرانی قوم کا اعتماد حاصل کرنا چاہئے نیز اس راستے پر واپس آجانا چاہئے جس سے وہ منحرف ہوا ہے۔ایران کی وزارت خارجہ کےترجمان نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ایران، بغداد مذاکرات کے تناظر میں گفتگو کا سلسلہ جاری رکھنے کے لئے تیار ہے۔انہوں نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے قدس بریگیڈ کے کمانڈر جنرل اسماعیل قاآنی کے دورہ عراق کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی اصولی پالیسی عراق کے قومی اتحاد اور وفاق کی حفاظت کی کوشش کرنا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ عراق کے سیاسی اور دفاعی نظام میں سبھی عراقی گروہوں کی نمائندگی ہو۔ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے علاقے میں سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے ساتھ امریکہ کی بحری مشقوں کے بارے میں کہا کہ اس علاقے میں علاقے سے باہر کی طاقتوں کی ناجائزموجودگی برسہا برس سے جنگ و بدامنی کا باعث رہی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: تبدیلی آ گئی۔۔گوگل کروم نے نیا لوگو متعارف کروا دیا