توشہ خانہ کیس: عمران خان کی طبی بنیادوں پر آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی طبی بنیادوں پر آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی گئی۔ عمران خان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔ اسلام آباد کی مقامی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے فیصلہ سنایا۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے الیکشن کمیشن کی درخواست پر سماعت کی۔ عمران خان کی جانب سے طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔
جج ظفر اقبال نے عمران خان کے وکیل سے استفسار کیا کیا مچلکے جمع کروا دیے؟ جس پر وکیل گوہر علی خان جی، عمران خان کے مچلکے کل جمع کروا دیے۔ جج ظفراقبال نے پوچھا کہ ایسے استثنیٰ کی درخواست دائر ہوتی رہی تو فردجرم کیسے عائد ہوگی ؟ وکیل علی بخاری نے اعتراض کیا ہمیں مصدقہ کاپیاں فراہم نہیں کی گئیں، جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم نے عمران خان کے وکلاء کو مصدقہ کاپیاں فراہم کی ہیں۔
جج ظفر اقبال نے وکیل الیکشن کمیشن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کمپلینٹ اور شواہد کی تصدیق شدہ کاپیاں عمران خان کے وکلاء کو فراہم کریں۔ جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم آج ہی کمپلینٹ اور شواہد کی مصدقہ کاپیاں فراہم کر دیں گے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ عمران خان ابھی تک عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئے ؟ کنٹینرز پر عمران خان کو ناچتے ہوئے تو ہم نے دیکھا ہے۔ جس پر وکیل علی بخاری نے کہا کہ ایسے بیانات نہ دیے جائیں جس سے لگے کہ منشیوں والا کام کیا جا رہا ہے، قانون کی بات کی جائے یہ نہ ہو کہ ہمیں بھی بولنا پڑے۔
وکیل عمران خان نے عدالت کو بتایا کہ15 فروری کو بینکنگ کورٹ میں عمران خان کی پیشی ہے، استدعا ہے کہ15 فروری کے بعد کی کوئی تاریخ مقرر کر دی جائے۔ جج نے استفسار کیا کیا عمران خان 15 فروری کو بینکنگ کورٹ میں پیش ہونگے ؟ جس پر وکیل علی بخاری نے کہا کہ عمران خان کی صحت ٹھیک ہوئی تو آئیں گے، ڈاکٹرز کی ہدایت پر عمل کر رہے ہیں۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ عمران خان کے وکیل اپنے ساتھ میراثی لے آتے ہیں۔ کمرہ عدالت میں موجود پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے میراثی کہنے پر شور کیا گیا اور کہا کہ ان کو کہیں کہ اپنے الفاظ واپس لیں، الیکشن کمیشن کے وکیل منشی ہیں۔